اشتہار

کورونا مریضوں کا علاج کرنے والی ڈاکٹر بھی چل بسی

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی : تین سالہ بچی کی ڈاکٹر ماں کورونا مریضوں کا علاج کرتے ہوئے خود بھی ہلاک ہوگئی، کورونا ڈیوٹی کے دوران وہ اپنے 3 سالہ بچے کو گھر پر چھوڑ کر میڈیکل کالج میں ہی رہ رہی تھیں۔

تفصیلات کے مطابق پوری دنیا میں اس وقت محکمہ صحت سے وابستہ لوگ ڈاکٹرز پیرا میڈیکل اسٹاف اور پولیس اہلکار جان پر کھیل کر اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔

اس سلسلے میں بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش کے علاقے گوالیارکی رہائشی فارماسسٹ ڈاکٹر وندنا تیواری جو کورونا مریضوں کے علاج کے لئے ڈیوٹی پر تھیں ان کا مدھیہ پردیش کے شیوپوری میڈیکل کالج میں انتقال ہوگیا۔

- Advertisement -

ڈاکٹر وندنا تیواری کا ڈیوٹی کے دوران برین ہیمریج ہوا تھا، گوالیار کے برلا اسپتال میں دوران علاج ان کی موت واقع ہوگئی، اطلاعات کے مطابق انہیں31 مارچ کی درمیانی شب برین ہیمرج ہوا تھا۔

اس کے بعد یکم اپریل کو انھیں بہتر علاج کے لئے گوالیار ریفر کردیا گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ ڈاکٹر وندنا پچھلے دو دن سے کوما میں تھیں، کورونا ڈیوٹی کے دوران وہ اپنے3 سالہ بچے کو گھر پر چھوڑ کر میڈیکل کالج میں ہی رہ رہی تھیں۔

مدھیہ پردیش حکومت نے کورونا وبا میں ڈیوٹی سرانجام دینے والے سرکاری ملازمین اور اہلکاروں کے مفاد میں فیصلہ کیا ہے کہ کورونا وبا میں کام کرنے والے ملازمین اور افسران کا 50 لاکھ تک کا بیمہ کرایا جائے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں