لاہور: پاکستانی کرکٹ کی تاریخ کے سب سے یادگار ٹیسٹ میچ چنائی ٹیسٹ کے ہیرو ثقلین مشتاق نے یادداشت کو آواز دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس تاریخی دن اللہ ان کے ساتھ تھا، اس لیے انھوں نے اپنے کیریئر کی یادگار ترین کارکردگی دکھائی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق دوسرا کے مؤجد کہلانے والے سابق پاکستانی آف اسپنر ثقلین مشتاق نے کہا ہے کہ جب وہ چنائی ٹیسٹ میں لیجنڈ بلے باز سچن ٹنڈولکر کی وکٹ لے رہے تھے تو اس دن اللہ ان کے ساتھ تھا۔
ثقلین نے کہا کہ اس دن اللہ میرے ساتھ تھا، میں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ میں ماسٹر بلاسٹر (سچن ٹنڈولکر) کی وکٹ حاصل کر لوں گا، لیکن جب اللہ فیصلہ کرتا ہے تو اسے کوئی تبدیل نہیں کر سکتا۔
سابق کرکٹر ثقلین مشتاق کا نیا روپ جسے دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے
یاد رہے کہ چنائی ٹیسٹ 1999 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلا گیا تھا، جس میں پاکستان ٹیم نے روایتی حریف کو 12 رنز سے شکست دی تھی، اس میچ کی خاص بات یہ تھی کہ ثقلین مشتاق نے اس میں 10 وکٹیں لے لی تھیں، جس میں ٹنڈولکر کی بڑی وکٹ بھی شامل تھی، انھوں نے آؤٹ ہونے سے قبل 136 رنز بنائے تھے، اور وہ بھارت کو میچ جتوانے کی طرف لے جا رہے تھے۔
سابق اسپنر نے اس یادگار میچ سے متعلق کہا کہ میری زندگی کی آخری سانس تک مجھے اس پر فخر کا احساس ہوتا رہے گا کہ میں نے اس دن ٹنڈولکر کو آؤٹ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ان دنوں سچن جب بیٹنگ کے لیے آتا تو کسی کو نہیں چھوڑتا تھا، وہ بہت خوب صورتی سے کھیلتا، میں وسیم بھائی (اس وقت ٹیم کے کپتان وسیم اکرم) کے پاس گیا اور کہا ٹنڈولکر کو آؤٹ کرنا بولرز کے لیے بہت مشکل ہو گیا ہے، میں تھوڑا سا نفسیاتی دباؤ بھی محسوس کر رہا تھا۔
ثلقین مشتاق کا کہنا تھا کہ اگرچہ میں انھیں دوسرا کرنے سے ڈر رہا تھا لیکن اس وقت وسیم اکرم نے بھرپور اعتماد دیا اور کہا کہ میں ٹیم کے لیے کوئی جادو دکھا سکتا ہوں، ان الفاظ نے بڑی مدد کی اور میں نئے جذبے سے بولنگ کرنے لگا، کئی باؤنڈریز لگیں لیکن آخر کار میں نے ٹنڈولکر کو آؤٹ کر دیا۔