اسلام آباد: معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ آرڈیننس کے ذریعے ذخیرہ اندوزی سے نفع کمانے والوں کو سزا دی جائے گی، ذخیرہ اندوزی پر 3 سال قید ار ضبط شدہ مال کی مالیت کا 50 فی صد جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق معاون خصوصی نے آج صبح ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کہا کہ ذخیرہ اندوزی کر کے نفع کمانے والوں کو اب سزا دی جائے گی، عوام ذخیرہ اندوزوں کی نشان دہی کریں اور ضبط مال کا 10 فی صد انعام پائیں۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام کرونا وبا کی صورت حال کے پیش نظر عوام کی سہولت کے لیے کیا گیا ہے، اشیائے ضروریہ کی بلاتعطل فراہمی حکومت کی اولین ذمے داری ہے، ذخیرہ اندوزوں کی تاک میں رہیں، نشان دہی کر کے انعام اورغریبوں کی دعائیں لیں۔
خیبرپختونخوا: ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے لیے مجوزہ آرڈیننس تیار
انھوں نے مزید کہا کہ کرونا سے متاثرہ افراد کو ریلیف دینا ہماری اولین ترجیح اور ذمے داری ہے، یہ آرڈیننس عوام کو مہنگائی سے بچانے کے وزیر اعظم کے عزم کا اظہار ہے، عوام کی مشکلات سے فائدہ اٹھانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
عوام سے بھی اپیل ہے کہ ذخیرہ اندوزوں اور ذخیرہ اندوزی کی نشان دہی کریں اور ضبط شدہ سامان کا 10 فیصد بطور انعام پائیں۔”ذخیرہ اندوزوں کی تاک میں رہیں، انعام پائیں، اور غریبوں کی دعائیں لیں”
— Dr. Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousPTI) April 21, 2020
یاد رہے کہ گزشتہ روز کے پی حکومت نے ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے لیے مجوزہ آرڈیننس تیار کیا ہے، جس کے تحت 3 سال قید، اور برآمد شدہ مال کا 50 فی صد جرمانہ ادا کرنا ہوگا، اسپیشل مجسٹریٹ ذخیرہ اندوزی کے کیسز کی سماعت کریں گے، مجسٹریٹ ایک ماہ کے اندر کیسز کا فیصلہ کرنے کا پابند ہوگا، یہ آرڈیننس ادویات، سرجیکل گلوز، ماسک، سینی ٹائزر، آٹا، سبزی، چینی، چاول، دالوں سمیت 32 اشیائے خورد و نوش کی ذخیرہ اندوزی پر لاگو ہوگا۔