تازہ ترین

پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ، براہ راست دیکھیں

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

سعودی حکومت کا اقتصادی سرگرمیاں بتدریج بحال کرنے پر غور

ریاض: کرونا وائرس نے دنیا بھر کی معیشتوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور کاروبار زندگی ٹھپ ہوچکا ہے تاہم سعودی حکومت اقتصادی سرگرمیاں بتدریج بحال کرنے پر غور کررہی ہے۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا ہے کہ سعودی حکومت اقتصادی سرگرمیاں بتدریج بحال کرنے کی تجویز پر غور کررہی ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت صحت عامہ کو نقصان پہنچائے بغیر اقتصادی سرگرمیاں بتدریج بحال کرے گی، اس حوالے سے جائزے تیار کیے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کرونا بحران کے نقصانات کا مقابلہ کرنے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کرونا کی تازہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ شاہ سلمان نے جی 20 کے قائدین سے درخواست کر کے پہلی ہنگامی آن لائن سربراہی کانفرنس طلب کی تھی، کانفرنس کے موقع پر جی 20 کے قائدین نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ تمام ممالک مل کر وبا سے پیدا ہونے والے سماجی اور اقتصادی نقصانات کی تلافی کریں گے اور معیشت کی بحالی کے لیے اقدامات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے کہ کرونا بحران کئی ماہ تک چلے گا، ممکن ہے کہ اس سے پیدا ہونے والے صحت مسائل 2020 کے آخر تک چلتے رہیں، اگر صحت حالات نے اجازت دی تو حکومت اقتصادی سرگرمیاں بتدریج بحال کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ سرگرمیوں کی بحالی کے حوالے سے احتیاط، مسلسل نگرانی اور ضروری فیصلے جلد کرنے کا اہتمام کیا جائے گا۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کی صحت سلامتی سعودی حکومت کی پہلی ترجیح ہے، وائرس سے نمٹنے کے لیے صحت کے شعبے کو 47 ارب ریال کا اضافی بجٹ دیا گیا ہے۔

ان کے مطابق سعودی حکومت مزید مدد کے لیے کرونا بحران سے زیادہ متاثر ہونے والے شعبوں کے حالات کا مسلسل جائزہ بھی لے رہی ہے، فیسوں کی ادائیگی یا بعض فیسیں نہ لینے کی تجاویز زیر غور ہیں۔

وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ فیسوں کی وصولی 6 ماہ سے 9 ماہ تک ملتوی کی جاسکتی ہے، جن فیسوں کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے انہیں مکمل طور پر معاف کرنے کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔

Comments

- Advertisement -