عزیز حامد مدنی کا شمار اردو کے جدید اور اہم شعرا میں ہوتا ہے۔ انھیں جداگانہ اسلوب کا حامل اور ایسا تخلیق کار مانا جاتا ہے جس کے موضوعات کی انفرادیت اور اظہار کا سلیقہ قابلِ توجہ ہے۔
اردو کے معروف شاعر اور ادیب عزیز حامد مدنی کا انتقال 23 اپریل 1991 کو کراچی میں ہوا۔ آج ان کا یومِ وفات ہے۔ ان کا شمار پاکستان کے چند بہترین براڈ کاسٹروں میں ہوتا ہے۔ ادب تخلیق کرنے کے ساتھ ساتھ انھوں نے نقاد کی حیثیت سے بھی پہچان بنائی۔
عزیز حامد مدنی کا تعلق رائے پور (یوپی) سے تھا۔ انگریزی ادبیات میں ایم اے کرنے والے عزیز حامد مدنی نے قیام پاکستان کے بعد اپنی عملی زندگی کا آغاز تدریس کے شعبے سے کیا اور بعد میں ریڈیو پاکستان سے منسلک ہوگئے اور ریٹائرمنٹ تک ان کی یہ وابستگی برقرار رہی۔
ان کے شعری مجموعوں میں چشم نگراں، دشت امکاں اور نخل گماں شامل ہیں۔ عزیز حامد مدنی کا ایک شعر دیکھیے۔
وہ لوگ جن سے تری بزم میں تھے ہنگامے
گئے تو کیا تری بزم خیال سے بھی گئے