اشتہار

شدت پسندوں نے افغان پولیس کو نشانے پر لے لیا

اشتہار

حیرت انگیز

کابل: افغانستان میں عسکریت پسندوں کے حملے میں 4 پولیس اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دہشت گردانہ حملہ افغان صوبے پٹکائی کے دارالحکومت گردیز میں ہوا ، طالبان نے حملے کی ذمے داری قبول کرلی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کو مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ شدت پسندوں کے مزید برے عزائم کو روکنے کے لیے پولیس نے علاقے میں گشت بڑھا دی۔ دیں اثنا افغان فوجیوں سے بھی تعاون حاصل کیا گیا ہے۔

- Advertisement -

طالبان نے افغان صدر کی رمضان میں سیز فائر کی اپیل مسترد کردی

ادھر اقوام متحدہ نے افغان جنگ سے متعلق اپنی تازہ رپورٹ جاری کی جس میں کہا گیا ہے افغانستان میں خانہ جنگی کے دوران نہ صرف قانون نافذ کرنے والے ادارے اور دہشت گرد مارے گئے بلکہ عام شہریوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ 2020 کے پہلے حصے میں تقریباً 500 افراد ہلاک ہوئے جن میں 150 بچے شامل ہیں۔

خیال رہے کہ افغان طالبان نے افغان صدر اشرف غنی کی سیز فائر کی اپیل مسترد کردی تھی۔

واضح رہے کہ افغانستان میں تشدد کی تازہ لہر میں طالبان کے حملوں میں کئی فوجی اور شہری ہلاک ہوچکے ہیں، طالبان کے زیادہ تر حملے دیہی علاقوں اور چھوٹے شہروں تک محدود رہے، امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والے معاہدے میں طے پایا تھا کہ طالبان شہروں کو نشانہ نہیں بنائیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں