ممبئی : بھارتی معروف اداکارعرفان خان چل بسے ، وہ آئی سی یو میں زیر علاج تھے اور والدہ کی تدفین میں شرکت نہ کرنے پر بہت زیادہ رنجیدہ تھے۔
تفصیلات کے مطابق معروف بھارتی اداکار عرفان خان 53 سال کی عمر میں انتقال کرگئے، گذشتہ روز اچانک طبیعت خراب ہونے پر انھیں ممبئی کے کوکیلابین اسپتال لایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے انہیں انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل کرلیا تھا۔
یاد رہے کہ عرفان خان کی والدہ کا تین روز قبل انتقال ہوا وہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ممبئی میں ہی پھنس گئے تھے اور اپنے والدہ کی تدفین میں شرکت نہ کرسکے تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عرفان خان کی والدہ سیدہ خاتون کی تدفین آبائی علاقے راجستھان میں ہوئی، اداکار نے ویڈیو کال کے ذریعے تدفین میں شرکت کی تھی۔
عرفان خان والدہ کی تدفین میں شرکت نہ کرنے پر بہت زیادہ رنجیدہ تھے انہوں نے اپنے اہل و عیال سے اس تکلیف کا اظہار بھی کیا تھا اور بتایا تھا کہ یہ اُن کی زندگی کا سب سے برا دن تھا۔
خیال رہے 2018 میں عرفان خان میںنیورواینڈو کرائن ٹیومر (کینسر) کی تشخیص ہوئی تھی، بعد ازاں وہ علاج کرانے کے لیے بیرون ملک چلے گئے تھے، عرفان خان کینسر کو شکست دینے کے بعد بھارت واپس لوٹے اور وہ ان دنوں اپنے نئی آنے والی فلم پر کام کررہے تھے کہ اچانک لاک ڈاؤن ہوگیا۔
واضح رہے عرفان خان کی پہلی فلم سلام بمبئی جسےمیرانائرنےڈائریکٹ کیاتھا جبکہ انھوں نے آخری فلم انگریزی میڈیم میں اداکاری کےجوہردکھائےتھے، اس فلم کی ریلیز سے پہلے انھوں نے ایک ویڈیو پیغام میں اپنی کیفیت بیان کی تھی۔
عرفان خان نے فلم انگریزی میڈیم کے حوالے سے پیغام میں کہا تھا کہ یہ فلم میرے لیے بہت خاص اہمیت رکھتی ہے، میں اس کی پروموشن اتنے ہی شوق سے کرنا چاہتا تھا جیسے اس فلم میں کام کرتے ہوئے تھا۔ لیکن میرے جسم میں کچھ ان چاہے مہمان گھس گئے ہیں، انھوں نے مجھے مصروف رکھا ہوا ہے۔
عرفان خان کا کہنا تھا کہ میں آپ کو اپنی بیماری کے بارے میں آگاہ کرتا رہوں گا، ہمارے پاس مثبت رہنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوتا۔ ہم نے یہ فلم اسی مثبت رویے کے ساتھ بنائی ہے، امید ہے پسند آئے گی۔