اشتہار

کون لوگ پلازمہ عطیہ کرسکتے ہیں، کیا اس کا صحت پر کوئی اثر پڑتا ہے؟ جانیے اہم معلومات

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: این آئی بی ڈی میں بلڈ ڈزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹرطاہرشمسی نے کہا ہے کہ پلازمہ عطیہ کرنے سے صحت کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں پہنچتا اور نہ ہی کسی قسم کی کوئی کمزوری ہوتی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ  پاکستان میں کرونا کی تشخیص کے لیے ٹیسٹنگ کی استعداد بڑھانے کی ضرورت ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرونا وائرس شدت کی جانب بڑھ رہاہے، آئندہ چنددن میں زیادہ مریض رجسٹرڈ ہونے کا امکان ہے۔

- Advertisement -

مزید پڑھیں: پاکستان میں پلازمہ ٹیکنیک سے کورونا کے علاج میں اہم پیش رفت

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مختلف شہروں سے پلازمہ کی طلب کی جارہی ہے جبکہ ہمیں پلازمہ عطیات میں کمی کا سامنا ہے، اب تک تقریبا! چالیس صحت یاب لوگوں نے پلازمہ عطیہ کیے۔

ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ ہمیں تقریباً 2 ہزار تک افرادکے پلازمہ کے عطیات کی ضرورت ہے، ہمیں عوام کو یہ بتانا ہوگا کہ پلازمہ  عطیہ کرنے والے کی صحت کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوتا اور نہ ہی کوئی کمزوری ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایک شخص جس کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا وہ چودہ روز قرنطینہ میں رہنے کے بعد پلازمہ عطیہ کرسکتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں