تازہ ترین

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

بھارت لاک ڈاؤن : انسانیت سوز واقعے نے دیکھنے والوں کو جھنجھوڑ ڈالا

حیدرآباد : لاک ڈاؤن کے دوارن مزدور اپنی بیٹی اور حاملہ بیوی کو ہاتھ سے بنائی ہوئی گاڑی پر بٹھا کر رسی کے سہارے کھینچ کر لایا، 800 کلو میٹر پیدل سفر میں کسی نے ان کی مدد نہ کی۔

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع بالا گھاٹ میں ایک دردناک واقعہ پیش آیا ہے، لاک ڈاؤن سے پریشان ایک مزدور نے اپنی حاملہ بیوی اور چھوٹی بیٹی کو ہاتھ سے بنائی ہوئی گاڑی میں بٹھا کر پیدل 800کلومیٹر سفر 17روز میں طے کیا.

بھارتی میڈیا کے مطابق بالاگھاٹ کے پاس لانجی کے علاقے میں ایک مزدور 800 کلو میٹر دور سے اپنی ننھی بیٹی اور حاملہ اہلیہ کو ہاتھ سے بنی گاڑی پر کھینچ کر لاتا نظر آیا۔

رامو نام کے مزدور نے بتایا کہ وہ حیدرآباد سے پیدل چل کر آ رہا ہے۔ ان کا تعلق کنڈے موہ گاؤں سے ہے۔ اس نے بتایا کہ اس دوران انہیں راستے میں کوئی مدد نہیں ملی۔

رامو کے مطابق حیدرآباد میں جب انہیں کام ملنا بند ہو گیا تو واپسی کے لیے اس نے کئی لوگوں سے منتیں کیں لیکن ان کی کسی نہیں

سنی، اپنے گاؤں واپس جانے کیلیے پہلے تو  کچھ دور تک تو  رامو اپنی دو برس کی بیٹی کو گود میں اٹھا کر چلا اور حاملہ اہلیہ سامان اٹھا کر ساتھ چلتی رہی لیکن جب دونوں تھگ گئے تو انہوں نے رسی اور لکڑی کی مدد سے ایک  ہاتھ گاڑی بنائی۔

اس گاڑی پر رامو نے اپنی بیٹی اور اہلیہ کو بٹھایا اور اسے کھینچتے ہوئے800کلو میٹر کا سفر طے کرکے 17 روز کے بعد بالا گھاٹ پہنچا۔ بالاگھاٹ کے راجے گاؤں پر موجود پولیس والوں نے جب یہ نظارا دیکھا تو وہ بھی حیران رہ گئے۔

پولیس اہلکار نے فورا مزدور کی بچی کے لیے بسکٹ اور چپل لاکر دی۔ جبکہ اس کی جانچ کرا کر فوراً اسے ایک نجی گاڑی کا بندو بست کرکے اسے گاؤں تک پہنچایا۔

Comments

- Advertisement -