کراچی : پی آئی اے طیارہ حادثےکی تحقیقات پر مامور ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے کیپٹن سجاد گل کی مجموعی فلائنگ کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈانویسٹی گیشن ٹیم کی جانب سے طیارہ حادثے کی وجوہات کا پتا لگانے کے لیے مختلف زاویوں سے تحقیقات جاری ہے، اسی تناظر میں تحقیقاتی ٹیم نے پی آئی اے کے چیف پائلٹ سیفٹی سے کیپٹن سجاد گل کی مجموعی فلائنگ اور بائیس مئی سے قبل کا تمام ریکارڈ منگوالیا ہے۔
تحقیقاتی ٹیم نے سوال کیا ہے کہ کیپٹن سجاد گل نے بائیس مئی سے قبل کون کون سے سیکٹر اور روٹ پر فلائنگ کی، لاگ بک اور فلائنگ کےوقت کپتان روزہ سے تھا، اسکی بھی تفصیلات دی جائیں۔
ذرائع کے مطابق ٹیم نے حادثےسے 2دن قبل کیپٹن سجاد کی لاہور تا کراچی پروازسے متعلق استفسار کیا، تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے اس بات کی بھی باز پرس کی جارہی ہے کہ حادثے سے محض دورز قبل کیا کیپٹن سجاد گل نےبیس مئی کو اسی روٹ پر لاہور سے کراچی فلائٹ آپریٹ کرچکے ہیں، پائلٹ کی مبینہ طورپر تھکاوٹ کےپہلوکے حوالے سےبھی جانچ کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں : میرا بیٹا 17 ہزار فلائنگ آوورز مکمل کرنیوالا پہلا پائلٹ تھا، والد کیپٹن سجاد گل
یاد رہے کیپٹن سجاد گل کے والد نے کہا تھا کہ میرے بیٹے سے 17 گھنٹے سے زائد کام کرایا جا رہا تھا، میرا بیٹا ڈسپلنڈ اور پروفیشنل آدمی تھا، اور 17 ہزار فلائنگ آوورز مکمل کرنے والا پہلا پائلٹ تھا، آڈیو کلپ میں بیٹے کی آواز پہچانی، میڈے میڈے کہتا رہا۔
کیپٹن سجاد گل کے والد نے کہا کہ گورنر اور وزیر اعظم عمران خان کی بات پر اعتماد کرتا ہوں، بلیک باکس کی رپورٹ آنے سے پہلے کوئی بات نہ کی جائے۔
خیال رہے پی آئی اےکی تحقیقاتی ٹیم نےائیرٹریفک کنٹرولرکوشامل تفتیش کرلیاہے، رن وے پرلگےکیمرے کی فوٹیجز کا جائزہ لیاگیا،،فوٹیجز میں دیکھا گیا کہ کپتان نےطیارے کے گیئرکوڈاؤن نہیں کیا جس سے دونوں انجن زمین سے رگڑتے رہے، پھرطیارہ اوپراٹھا اور تیرہ منٹ فضا میں رہ کر گرکرتباہ ہوا
پائلٹ اورکنٹرول ٹاورعملےکےدرمیان بات چیت کی سیٹلائٹ ویژول بھی سامنے آگئی ہے، پائلٹ نےانجن کی خرابی کی اطلاع دی اوررن وے کا پوچھا کنٹرول ٹاور کے جواب دیتے ہوئے پائلٹ کارابطہ منقطع ہوگیا۔