گھوٹکی: صوبہ سندھ کے شہر گھوٹکی میں رینجرز کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں رینجرز اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے، لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گھوٹکی کے علاقے گھوٹا مارکیٹ کے قریب رینجرز کی گاڑی کھڑی تھی کہ اچانک زوردار دھماکا ہوا جس کے باعث ہر طرف افرا تفری پھیل گئی، دھماکے کے باعث ایک اہلکار شہید اور 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد کی لاشیں اسپتال منتقل کردی گئی ہیں، رینجرز کی گاڑی گھوٹا مارکیٹ کے علاقے میں کھڑی تھی، واقعے کے بعد پولیس اور رینجرز نے علاقے کو سیل کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
گورنر سندھ کا ڈی جی رینجرز سندھ سے رابطہ
گورنرسندھ عمران اسماعیل نے ڈائریکٹرجنرل رینجرز سندھ کو فون کیا اور گھوٹکی سانحہ میں رینجرز اہلکاروں کی شہادت پر اظہارتعزیت کی۔ اس موقع پر گورنر کا کہنا تھا کہ قوم سیکیورٹی اداروں کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سےدیکھتی ہے۔
دریں اثنا گورنرسندھ نے لیاقت آباد میں کریکر حملے کا بھی سخت نوٹس لے لیا۔ عمران اسماعیل نے آئی جی سندھ کو فون کیا اور واقعےکی تفصیلی رپورٹ طلب کی۔
دوسری جانب ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے گھوٹکی میں رینجرز پر حملے کی مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، گھناؤنے واقعے میں ملوث عناصر کو جلد گرفتار کیا جائے گا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔
بیرسٹرمرتضیٰ وہاب نے بھی لیاقت آباد دہشت گردی واقعےکی مذمت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ گھوٹکی اور کراچی میں حملہ صوبے کا امن تباہ کرنے کی سازش ہے، شرپسند عناصر اپنے مذموم مقاصد میں ناکام ہوں گے۔
کراچی میں رینجرز کی گاڑی پر کریکر حملہ، اہلکار زخمی
تاہم اب تک واضح نہیں ہوسکا کہ دھماکا کس نوعیت کا تھا، آیا گاڑی میں سیلنڈر پھٹنے سے دھماکا ہوا یاپھر یہ کوئی حملہ تھا، تمام حقائق تفتیش اور تحقیقات کے بعد سامنے آئیں گے۔
یاد رہے کہ 10 جون کو کراچی کے علاقے گلستان جوہر بلاک فائیو کامران چورنگی کے قریب رینجرز کی گاڑی پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے کریکر سے حملہ کیا تھا، حملے میں گاڑی کے شیشے ٹوٹنے سے رینجرز کا ایک اہلکار زخمی ہوگیا تھا۔
پولیس کے مطابق رینجرز اہلکار پنکچر کی دکان پر رکے تو موٹر سائیکل سوار ملزمان کریکر پھینک کر فرار ہوگئے۔