اشتہار

کراچی طیارہ حادثے کی عبوری تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے کے بعد بڑا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : کراچی طیارہ حادثے کی عبوری تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے کے بعد مبینہ جعلی لائسنس کےحامل پائلٹس کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا اور سول ایوی ایشن سے فہرستیں طلب کرلی گئیں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق طیارہ حادثے کی عبوری تحقیقاتی رپورٹ پیش ہونے کے بعد اہم فیصلے متوقع ہے، ایک تہائی پائلٹس کے مبینہ جعلی لائسنس کی روشنی میں کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ایسے پائلٹس کے خلاف سخت کارروائی کیلئے سول ایوی ایشن سے فہرستیں طلب کرلی گئیں جبکہ ایسے تمام پائلٹس کو انکوائری مکمل ہونے تک فوری گراؤنڈ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

- Advertisement -

ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی لائسنس والے پائلٹس سیفٹی کیلئے خطرہ قرار ہے ، مبینہ جعلی لائسنس کے حامل پائلٹس ملکی ائیر لائنوں میں جہاز اڑا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں : کراچی طیارہ حادثے کا ذمہ دار کون؟ غلام سرور خان نے بتا دیا

ائیر مارشل ارشد ملک نے لیگل اور فلائٹ آپریشنز ٹیموں کو طلب کرلیا، کپتانوں کےپاس مبینہ جعلی لائسنس کا انکشاف ہواہے۔

یاد رہے وفاقی وزیر غلام سرور خان نے قومی اسمبلی میں کراچی طیارہ حادثے کی عبوری تحقیقاتی رپورٹ پیش کی ، جس میں بتایا کہ کہ طیارہ حادثے میں ایئرکنٹرول ٹاوراورپائلٹ دونوں کی کوتاہی ہے، پائلٹ اور کوپائلٹ کے اوور کانفیڈنس سے حادثہ ہوا۔

غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ پائلٹ کئی سوانسانوں کو لیکر ہوا میں اڑتا ہے،اسے بھی سیاسی بنیاد پر بھرتی کرایا جاتا ہے، 262 افراد ایسے تھے، جن کی جگہ کسی اور نے امتحانات دیے ،یہ بدقسمتی ہے، افسوس زیادہ اس بات کا ہے جعلی ڈگریاں اور جعلی لائسنس بھی بنوا کر دیے گئے۔

وفاقی وزیر نے ایوان میں بتایا تھا کہ 30 فیصد پائلٹس کے لائسنس فیک ہیں، انہوں نے خود امتحانات نہیں دیے، 30 فیصد پائلٹس کا فلائنگ کا تجربہ بھی ٹھیک نہیں، اس پر ایکشن شروع کرادیا ہے، 24 لوگوں کو شوکاز دیے، وہ عدالت بھی گئے، جن میں سے 9 پائلٹس نے روتے روتےعدالت میں اپنی غلطی کو مان بھی لیا، ان پائلٹس نے کہا غلطی ہوگئی ہے ہمیں معاف کردیں،معاف تو اللہ کرنے والا ہے، اس معاملے میں سیاست اور کوئی پسند نہ پسند شامل نہیں ہوگی۔

Comments

اہم ترین

محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین اے آروائی نیوز سے وابستہ سینئر صحافی ہیں اور ایوی ایشن سے متعلقہ امور کی رپورٹنگ میں مہارت رکھتے ہیں

مزید خبریں