کراچی: دوا ساز کمپنیوں نے خام مال نہ ملنے پر ملک میں وبائی امراض اور جان بچانے والی ادویات کی قلت کا خدشہ ظاہر کر دیا۔
فارمامینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن(پی پی ایم اے) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق خام مال نہیں مل رہا جس سے ادویات کی شدید قلت کا خطرہ ہے، ادویات کی درآمدی پالیسی میں تاخیر سے وبائی امراض اور جان بچانے والی دوائیاں فراہم نہیں کر سکتے۔
چیئرمین پی پی ایم اے محمد ذکا کا کہنا ہے کہ 2 ماہ سے حکومت کو توجہ دلا رہے ہیں مگر اب صورتحال سنگین ہوگئی ہے۔
چیرمین پی پی ایم اے نے کہا کہ گزشتہ پانچ ہفتوں سے فارماٹیکل خام مال کی برآمد پر پابندی فیڈرل گورنمنٹ نے لگائی ہوئی ہے، پابندی کی وجہ سے ویکسین ،اینٹی کینسر ڈرگ،،بلڈ پریشر شوگر کے مریضوں کی ادویات سمیت دیگر ادویات کی قلت کا خدشہ ہے، ایمرجنسی صورتحال میں ادویات کی قلت بڑا خطرناک ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ درخواست کرتے ہیں حکومت پاکستان کو کہ وہ اس وقت اس ترسیل میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالیں، اگر رکاوٹ ڈالیں گے تو جو قلت ہوگی اس کی پوری ذمہ د اری حکومت پاکستان پر ہوگی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فارماسیو ٹیکل انڈسٹری اس مشکل وقت میں ہے اور پوری دنیا میں سپلائی چین متاثر ہے، دوائیوں کی قلت ہم نے نہیں ہونے دی اور دوائیوں کی قیمت بھی وہی ہے جو پچھلے ایک سال پہلے تھی۔