اسلام آباد : وفاقی وزیرصنعت و پیداوار حماد اظہر کا کہنا ہے کہ حکومت اور کمپنیوں کے درمیان بلاتعطل آکسیجن کی سپلائی کی فراہمی پر اتفاق ہوگیا ہے، آئندہ 2ہفتے میں3نجی شعبے کے آکسیجن پلانٹ بھی کام شروع کردیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرصنعت و پیداوار حماد اظہر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا حکومت اور کمپنیوں کابلاتعطل آکسیجن کی سپلائی کی فراہمی پر اتفاق ہوگیا ہے ، کمپنیوں نے اعلان کیا ہے کہ پہلی ترجیح کے طورپر ہیلتھ کئیر کیلئے آکسیجن فراہم کرتےرہیں گے، آئندہ 2ہفتے میں3نجی شعبے کے آکسیجن پلانٹ بھی کام شروع کردیں گے۔
The Ministry of Industries has held a meeting with major oxygen producers and reached a decision with them to supply/redirect oxygen to HealthCare on a first priority basis.
3 additional oxygen plants in the private sector will also be coming in production within next 2 weeks.
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) June 25, 2020
یاد رہے پنجاب نے وفاقی حکومت سے 15 ہزار آکسیجن سلنڈرز کے لیے رابطے کا فیصلہ کیا ہے، نیز صوبہ پنجاب میں آکسیجن فراہم کرنے والی گاڑیوں کو 24 گھنٹے چلنے کی اجازت دے دی گئی۔
آکسیجن بنانے والی کمپنیوں کو بجلی کی بندش سے استثنیٰ دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے اور کہا گیا سرکاری و نجی اسپتال وینٹی لیٹرز کے چارجز ہیلتھ کیئر کمیشن کے مطابق لیں گے، اور 10 سے 15 ہزار آکسیجن سلنڈر منگوانے کے لیے وفاق سے رابطہ کیا جائے گا۔
بعد ازاں پنجاب حکومت نے آکسیجن کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے صوبے بھر میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی۔
خیال رہے کرونا کے کیسز میں اضافے کے بعد آکسیجن سلنڈرز نایاب ہو گئے ہیں، مریض آکسیجن سلنڈرز کے حصول کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے لگے ہیں اگر کہیں دستیاب بھی ہے تو اس کی قیمت آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق آکسیجن سلنڈرز کی ضرورت دل کے مریضوں اور دیگر نازک حالات میں اسپتالوں میں موجود مریضوں کو بھی بہت ہے لیکن آکسیجن سلنڈرز نہ ہونے کی وجہ سے ان کی جانوں کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔