تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

اسٹاک ایکسچینج حملے کا مقدمہ درج، بی ڈی ایس رپورٹ تیار

کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج حملے کا مقدمہ ایس ایچ او میٹھادر کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز اسٹاک ایکس چینج پر ہونے والے دہشت گرد حملے کا مقدمہ کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ سول لائنز میں درج کر دیا گیا، اس حملے میں چاروں حملہ آور مارے گئے تھے۔

مقدمے میں دہشت گردی، قتل، اقدام قتل، پولیس مقابلے، ایکسپلوزیو ایکٹ اور سندھ آرمرز ایکٹ سمیت دیگر دفعات شامل کیے گئے ہیں۔

ادھر بم ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ایس) نے پی ایس ایکس پر دہشت گرد حملے سے متعلق رپورٹ تیار کر لی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں سے برآمد دستی بموں کو انتہائی مہارت کے ساتھ ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔

اسٹاک ایکسچینج حملے میں کتنی جماعتیں ملوث ہیں؟ اے آئی جی کا انکشاف

رپورٹ میں بتایا گیا کہ دہشت گردوں سے 39 رائفل گرنیڈز، ایک آٹومیٹک لانچر ملا، برآمد شدہ 15 روسی ساختہ اور 10 امریکن میڈ دستی بم ناکارہ بنائے گئے۔

رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں نے پی ایس ایکس کے مرکزی دروازے پر جو بم دھماکا کیا تھا وہ روسی ساختہ تھا، دہشت گردوں کی جانب سے استعمال کیا گیا دوسرا دستی بم ناکارہ ہو گیا تھا، دہشت گردوں کے سامان سے پیٹرول کی بڑی بوتلیں بھی برآمد ہوئیں۔

واضح رہے کہ کل صبح 10 بج کر 5 منٹ پر کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر 4 دہشت گردوں نے بڑی تعداد میں اسلحے کے ساتھ حملہ کیا، مرکزی گیٹ پر بم پھینکنے کے بعد انھوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کی، تاہم عمارت میں تعینات سیکورٹی گارڈز اور پولیس اہل کاروں نے انھیں روکتے ہوئے حملہ ناکام بنا دیا۔ اس حملے میں چاروں دہشت گرد مارے گئے، جب کہ پولیس اہل کاروں اور نجی سیکورٹی گارڈز سمیت 7 افراد شہید ہوئے۔

گزشتہ رات دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ یہ بیرونی حمایت یافتہ حملہ تھا، اس کی باقاعدہ سرپرستی کی گئی ہے، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے بھارتی قیادت کے بیانات موجود ہیں۔ گزشتہ رات اپنے ایک اہم بیان میں کراچی پولیس چیف نے کہا کہ کالعدم بی ایل اے (بلوچستان لبریشن آرمی) کے ساتھ دیگر دہشت گرد تنظیمیں بھی کراچی حملے میں شامل ہو سکتی ہیں۔

Comments

- Advertisement -