لاپاز : برازیل کے بعد ایک اور لاطینی امریکی ملک بولیویا کی صدر بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئیں، سماجی رابطے کی مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر جینی اینز نے اپنے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کردی ہے۔
اپنے ٹویٹ میں جینی اینز نے کہا کہ ” وہ قدرے بہتر ہیں اور قرنطینہ میں بھی اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں، ہم ایک ساتھ مل کر اس (وبا) پر قابو پائیں گے۔
جینی اینز کے مطابق ٹیم کے کئی ارکان کا ٹیسٹ مثبت آنے پر انہوں نے اپنا بھی ٹیسٹ کروایا جو مثبت نکلا۔ میں بہتر اور خود کو مضبوط محسوس کررہی ہوں۔ میں قرنطینہ میں رہ کر کام جاری رکھے ہوئے ہوں اور ان تمام بولیوین باشندوں کی شکرگزار ہوں جو اس بحرانی صورتحال میں ہمیں طبی امداد دے رہے ہیں۔
He dado positivo a Covid19, estoy bien, trabajaré desde mi aislamiento. Juntos, vamos a salir adelante. pic.twitter.com/oA4YVYlZFa
— Jeanine Añez Chavez (@JeanineAnez) July 9, 2020
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بولیویا کی حکومت کی جانب سے بھی تصدیق کی گئی ہے کہ صدر کے علاوہ کم از کم سات وزرا بھی اس موذی وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جن میں ملک کے وزیر صحت بھی شامل ہیں۔ جن میں سے کچھ ہسپتالوں میں جب کہ باقی گھروں میں طبی امداد لے رہے ہیں۔
یاد رہے بولیویا میں اب تک کورونا کے 44ہزار سے زائدکیسز سامنے آچکے ہیں جب کہ وہاں اب تک1,638 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ خیال رہے کورونا وائرس کو دھوکہ سمجھ کر احتیاطی تدابیر سے کنارہ کشی اختیار کرنے اور لاک ڈاؤن کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں شرکت کرنے والے برازیل کے صدر خود بھی کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔
برازیل کے صدر بولسونارو نے منگل کے روز اعلان کیا کہ ان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ ٹی وی پر اپنے خطاب میں بولسونارو نے کہا کہ انہیں بار بار بتایا گیا کہ کورونا وائرس آبادی کے بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا لیکن وہ اس کو عام زکام سمجھ کر نظر انداز کرتے رہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ کورونا وائرس سے نبرد آزما ہونے کیلئے ہائیڈروکسی کلوروکوئین کا استعمال کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ برازیل امریکہ کے بعد کورونا وائرس سے متاثر ہونے والا دوسرا بڑا ملک ہے، یہاں اب تک 17 لاکھ سے زائد لوگ کورونا سے متاثر جبکہ 69 ہزار سے زائد لوگ کورونا کے باعث زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔