اشتہار

سطح پر دہکتی آگ اور درمیان میں ابلتے شعلے، سورج کی نزدیک ترین تصاویر سامنے آگئیں

اشتہار

حیرت انگیز

لندن: برطانیہ کے ماہرینِ فلکیات نے سورج کی نزدیک ترین شفاف تصاویر جاری کردیں جس میں سورج کی سطح پر دہکتی آگ کو واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

دی مرر کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ شمسی توانائی کے ماہرین نے طاقتور ترین کیمرے کی مدد سے لی جانے والی سورج کی ایسی تصاویر جاری کردیں جنہیں آج سے پہلی کبھی انسانی آنکھ نہیں دیکھا۔

- Advertisement -

ماہرین کی جانب سے جاری ہونے والی تصاویر میں سورج کے درمیانی حصے ‘کیمپ فائر‘ میں شمسی شعلے ابلتے نظر آرہے ہیں جبکہ سورج کی دو سطحوں پر آگ واضح طور پر دہکتی دکھائی دے رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سائنسی تاریخ میں‌ پہلی بار سورج کی قریب ترین شفاف تصاویر سامنے آگئیں

 برطانوی ماہرین نے تصاویر کا مشاہدہ کرنے کے بعد سورج کے درمیانی حصے میں ابلنے والے شعلوں کو کیمپ فائر کا نام دیا جو  مسلسل سطح کی طرف بڑھتے نظر آرہے ہیں۔

ماہرین کے مطابق اس مشن کے دوران یہ مقصد سمجھ آیا کہ آتش فشاں  اتنی بڑی تعداد میں ہے کہ یہ پورے یورپ میں بلیک آؤٹ کرسکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق کرہ ارض پر موبائل فون کے استعمال، ٹرانسپورٹ، جی پی ایس سگنل اور بجلی نیٹ ورک کی وجہ سے خلا کا درجہ حرارت بھی تبدیل ہورہا ہے، جس کی وجہ سے سورج کی سطح‌ پر دہکنے والی آگ بڑھتی جارہی ہے۔

برطانوی وزیر سائنس امندا سولوے کا کہنا تھا کہ ’برطانوی ماہرین نے مدار کی مدد سے 8 سال کی محنت کے بعد بڑی کامیابی حاصل کی، ان تصاویر کی مدد سے نئی پیشرفت سامنے آئے گی کیونکہ سورج کی سطح پر نظر آنے والی آگ معمولی نہیں ہے‘۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں