کنور آفتاب احمد کا نام پاکستان ٹیلی وژن کے معماروں میں شامل ہے جو 10 ستمبر 2010 کو لاہور میں وفات پاگئے تھے۔ آج ان کی برسی ہے۔
کنور آفتاب احمد 28 جولائی 1929 کو مشرقی پنجاب میں پیدا ہوئے تھے۔ انھوں نے لندن اسکول آف فلم ٹیکنیک سے تعلیم حاصل کی۔
کنور آفتاب نے فلم ساز اور ہدایت کار کے طور پر 1958 میں اپنی پہلی فلم جھلک پیش کی تھی جو ناکام رہی جس کے بعد 1964 میں ملک میں ٹیلی وژن نشریات کے آغاز پر اس میڈیم سے وابستہ ہوگئے۔
کنور آفتاب احمد نے اپنی تعلیم اور صلاحیتوں کو ٹیلی ویژن کے لیے آزمایا اور اسلم اظہر، آغا ناصر اور فضل کمال جیسی شخصیات کے ساتھ اردو ڈراما کو بامِ عروج دیا۔ کنور آفتاب احمد کی مشہور ٹیلی وژن سیریلز اور سیریز میں نئی منزلیں نئے راستے، زندگی اے زندگی، منٹو راما اور شہ زوری سرِفہرست ہیں۔ انفرادی کاوشوں میں ان کے ڈرامے نجات، یا نصیب کلینک، سونے کی چڑیا، اور نشان حیدر سیریز کا ڈراما کیپٹن سرور شہید قابلِ ذکر ہیں۔
کنور آفتاب احمد کو نے دستاویزی پروگرام بھی تیار کیے۔ سیالکوٹ کی فٹ بال انڈسٹری پر ان کی بنائی ہوئی دستاویزی فلم کو بین الاقوامی فلمی میلوں میں ایوارڈ دیے گئے۔ 10 ستمبر کو وفات پانے والے کنور آفتاب احمد لاہور میں آسودۂ خاک ہیں۔