لاہور: لنک روڈ پر خاتون سے زیادتی کے کیس میں مبینہ ملزم وقار الحسن کے بیان کے بعد پولیس کو دوسرے مرکزی ملزم عابد علی سے متعلق اہم معلومات ملی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ لاہور موٹر وے پر خاتون سے زیادتی کے کیس میں از خود گرفتاری دینے والے ملزم وقار کے بیان سے عابد علی سے متعلق اہم معلومات مل گئیں، جن کی بنیاد پر ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیموں نے چھاپے مارے۔
ذرایع کا کہنا ہے کہ پولیس کے لیے وقار کا بیان اہم ثابت ہو سکتا ہے، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد اپنے گروہ کے ہمراہ کارروائیاں کرتا تھا۔
واضح رہے کہ آج گجرپورہ میں خاتون سے اجتماعی زیادتی کیس کے حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، اہم ملزم وقار الحسن نے از خود کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) دفتر میں پیش ہو کر گرفتاری دی، تاہم ملزم نے صحتِ جرم سے انکار کیا۔
لنک روڈ پر خاتون سے زیادتی کیس میں اہم پیش رفت، ملزم نے گرفتاری دیدی
وقار زیادتی کیس میں پنجاب پولیس کو انتہائی مطلوب ملزمان میں شامل تھا، پنجاب پولیس نے واقعے میں ملوث 2 مرکزی ملزمان کی اطلاع دینے والوں کو 25،25 لاکھ انعام دینے کا اعلان بھی کیا تھا۔
ملزم وقار الحسن کا کہنا ہے کہ میرا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے، عابد علی کے کال ریکارڈ سے ٹریس کیا جانے والا میرا نمبر دراصل میرے برادر نسبتی عباس کے پاس ہے، عباس عابد کا ساتھی ہے، میری دوسری سم دوسری سسر کے استعمال میں ہے۔
ملزم وقار کو سی آئی اے ماڈل ٹاؤن سے تفتیش کے لیے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ملزم کا ڈی این اے کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بیان کے بعد پولیس نے برادر نسبتی عباس کی تلاش شروع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ بدھ کی رات تین بجے کے قریب گجر پورہ میں خاتون سے اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا، خاتون بچوں کے ساتھ سفر کر رہی تھی، پٹرول ختم ہونے پر گاڑی بند ہو گئی، اس دوران دو ملزمان کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون کو قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا، ملزمان نے ایک لاکھ نقدی اور زیورات بھی لوٹ لیے تھے۔