اشتہار

بل گیٹس نے گھر سے کام کرنے کی حمایت اور ملازمین کو دفاتر بلانے کی مخالفت کردی

اشتہار

حیرت انگیز

مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے کہا ہے کہ ہمیں گھر بیٹھ کر کام کرنے کی ثقافت کو اُس وقت تک اپنانا ہوگا جب تک کرونا وبا کا خاتمہ نہیں ہوجاتا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں بل گیٹس کا کہنا تھا کہ کرونا سامنے آنے کے بعد دنیا کی مختلف کمپنیوں نے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایات جار ی کیں اور یہ طریقہ اب بھی جاری ہے مگر ہمیں گھر سے کام کرنے کو اُس وقت تک رواج بنانا ہوگا جب تک وبا کا خاتمہ نہیں ہوجاتا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے مختلف ممالک میں سخت لاک ڈاؤن کیا گیا، جس کے پیش نظر کمپنیاں بھی اپنے ملازمین سے گھر بیٹھے ہی کام لے رہیں تھیں مگر اب کرونا کا خاتمہ ہونے کے بعد کچھ کمپنیاں کھل گئیں ہیں۔

- Advertisement -

اُن کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ گھر بیٹھ کر کام کرنے کے کلچر کے تسلسل کو اُس وقت تک جاری رکھا جائے گا جب تک وبا  ختم نہیں ہوجاتی اور اگر کرونا ختم بھی ہوجائے تب بھی ہمیں کیسز کا تناسب دیکھ کر دفاتر کو کھولنا اور اُس کے اوقات کار طے کرنا ہوں گے‘۔

مزید پڑھیں: گھر سے بیٹھ کر دفتر کا کام کیسے کیا جائے؟ پانچ مفید مشورے

بل گیٹس نے کہا کہ ’دنیا میں 20 سے 30 فیصد کمپنیوں نے اپنے پچاس فیصد ملازمین کو گھر بیٹھ کر کام کرنے کی سہولت دی جبکہ اُن کے نصف ملازمین باقاعدگی سے دفتر آرہے تھے، اب وہ کمپنیاں معمول کے مطابق کام کررہی ہیں جہاں تمام ملازمین دفتر آرہے ہیں‘۔

انہوں نے بتایا کہ رواں سال میں نے کام کی غرض سے کہیں بھی سفر نہیں کیا، حقیقت میں مجھے بہت زیادہ وقت ملا جس کے دوران میں نے مختلف چیزوں اور مستقبل کے بارے میں سوچ بچار کی‘۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں