کراچی: انتظامیہ کی ہدایت پر کراچی کی تاریخی عمارت فریئر ہال میں بغیر کسی پلاننگ کے کام شروع کر دیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار شلوانی کی ہدایت پر فریئر ہال کراچی میں کسی منصوبہ بندی کے بغیر اچانک کام شروع کر دیا گیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ تاریخی عمارت کے مرمتی کام کے لیے ہیریٹیج ڈپارٹمنٹ سے لازمی درکار این او سی بھی نہیں لی گئی۔
ذرایع نے بتایا کہ تاریخی عمارت میں بنی صادقین کی پینٹنگ کو سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہے، تاریخی عمارت کے دروازے اور کھڑکیاں بھی کھول دی گئی ہیں، کھڑکیوں پر لگی جالیاں بھی ہٹا دی گئیں۔
انتظامیہ کی غفلت کے باعث تاریخی عمارت میں صادقین کی پینٹنگ والے ہال میں کبوتروں نے ڈیرے جما لیے ہیں، ٹھیکے دار کے کارندوں نے فرش بھی اکھاڑنا شروع کر دیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ مٹی اور دھول سے پینٹنگ خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ قوانین کے تحت تاریخی ورثہ قرار دی گئی عمارت میں کام سے قبل ہیری ٹیج ڈپارٹمنٹ سے اجازت لازمی درکار ہے۔
کراچی کو استنبول کی طرح سیاحتی شہر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں،افتخار شالوانی
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار شالوانی نے ترک قونصل جنرل تولگا یوک سے ملاقات کے موقع پر کہا تھا کہ کراچی کو استنبول کی طرح سیاحتی شہر بنانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔