اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر ) نے منی لانڈرنگ روکنے کیلئے نیا ضابطہ جاری کرتے ہوئے کہا اکاؤنٹ کمپنیوں، پراپرٹی ایجنٹس،جیولرز کو 3قسم کا ریکارڈ فراہم کرنا ہوگا اور اپنی اعلیٰ انتظامیہ کا کریمنل ریکارڈ بھی پیش کرنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر ) نے منی لانڈرنگ روکنے کیلئے نیا ضابطہ جاری کردیا، نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ اکاؤنٹ کمپنیوں، پراپرٹی ایجنٹس، جیولرز کو 3قسم کا ریکارڈ فراہم کرنا ہوگا جبکہ بزنس کے بینیفشل اونر کا پورا نام اور پتہ بتانا ہوگا۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ بزنس کی شروعات سے بینک اکاؤنٹس میں ترسیلات کی تفصیلات دینا ہوگی جبکہ خریدوفروخت اورفیس وصول کرنےکی تفصیلات بھی فراہم کرنا ہوگی اور کلائنٹ سے بزنس اور اکاؤنٹس کی تفصیلات دینا ہوں گی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ اپنی اعلیٰ انتظامیہ کا کریمنل ریکارڈ بھی پیش کرنا ہوگا، رقوم کی ترسیلات میں ملوث کرنسی اور خریدار کا نام بتانا ہوگا۔
ایف بی آر نے تمام امور کا کاغذی یا الیکٹرانک ریکارڈ رکھنا لازمی قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ کلائنٹس شناختی دستاویز،خط وکتابت اور درخواست کا فارم پیش کرنا ہوگا اور تمام بزنس ریکارڈ 5 سال تک رکھنا ہوگا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ طلب کرنے پرریکارڈ فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کوپیش کرناہوگا اور جیولرزکو 20 لاکھ روپے سے زائد ہر خریداری کاریکارڈ دینا ہوگا جبکہ 20 لاکھ تک خریداری کیش کے ذریعے ہونے پر رسیدیں دینا ہوں گی۔
ایف بی آر نے شناختی کارڈ، نائیکوپ کی تفصیلات فراہم کرنا لازمی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ضابطے کی خلاف ورزی پراینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی۔