پاکستان نے اپنا خلائی پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس پروگرام کے ذریعے بلین ٹری سونامی سمیت پلاننگ ڈویژن کے تمام منصوبوں کو مانیٹر کیا جائے گا۔
اس حوالے سے گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزراء کے ہمراہ اسٹریٹجک پلانز ڈویژن کا دورہ کیا جہاں وزیر اعظم کو سپارکو کی جانب سے پاکستان کی خلائی صلاحیت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ پاکستان اپنا خلائی پروگرام شروع کرے گا، بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس پروگرام سے بلین ٹری سونامی منصوبے سمیت پلاننگ ڈویژن کے تمام منصوبوں کو مانیٹر کیا جائے گا۔
وفاقی وزرا اسد عمر، فواد چوہدری، حماداظہر، عمرایوب اور مشیر خزانہ حفیظ شیخ، معاون خصوصی ملک امین اسلم بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے، دورے کے موقع پر وزیراعظم عمران خان کو سپارکو کی جانب سے پاکستان کی خلائی صلاحیت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
Prime Minister @ImranKhanPTI visited Satellite Ground Station, Space and Upper Atmosphere Research Commission (SUPARCO), earlier today. pic.twitter.com/Y6kRGI3t92
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) September 30, 2020
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر جاوید اقبال نے بتایا کہ پاکستان اسپیس سینٹر کے قیام کے بعد ہمارا ملک اسپیس ٹیکنالوجی میں خود کفیل ہوگا اور ہم نہ صرف سیٹیلائٹ بنائیں گے بلکہ لانچنگ پیڈ بھی بنائے جائیں گے۔