پیرس : فرانس کے ساحل پر ایک عجیب اور حیرت انگیز منظر دیکھا گیا ہے، چار فٹ لمبی ایل مچھلی پفر نامی مچھلی کو کھانے کی کوشش میں خود ہی موت کے منہ میں چلی گئی۔
چار فٹ کی ایل نے مہلک پفر مچھلی کو کھانے کی کوشش کی اس دوارن پفر مچھلی نے خود کو پُھلا کر مچھلی کے جبڑے کو ساکت کردیا جس کے سبب دم گھٹنے کے باعث ایل مچھلی خود ہلاک ہوگئی۔
ْغیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمنی میں پیدا ہونے والے اسکوبا ڈائیونگ انسٹرکٹر39سالہ ٹم مائر گذشتہ ماہ بحر الکاہل میں کوک جزیرے پر موجود تھے جہاں انہوں نے ساحل پر یہ منظر دیکھا۔
ساحل پر وہ چہل قدمی کررہے تھے کہ انہیں کچھ عجیب دکھائی دیا دور سے دیکھنے پر وہ سمجھے کہ کوئی لکڑی کا ٹکڑا پڑا ہوا ہے لیکن جب قریب جاکر دیکھا تو منظر ہی الگ تھا۔
اس منظر کو دیکھنے کے لئے ٹم نے اپنی اہلیہ لوسیئل مائر اور بیٹے ین کو اپنے قریبی ولا سے بلا لیا، اس موقع پر انہوں نے مقامی سمندری ماہر حیاتیات کربی مورجوہن سے بھی رابطہ کیا تاکہ اس کی تصدیق ہوسکے۔
کربی نے واضح کیا کہ ممکنہ طور پر چار فٹ کی ایل نے سمندر میں سیرپائن پفر نامی مچھلی کو کھانا کی کوشش کی تھی جیسے ہی مچھلی نے اسے اپنے منہ میں دبوچا تو پفر مچھلی نے اپنے دفاع میں خود کو پُھلا لیا اور اس کے جسم کے اوپر موجود کانٹے ایل مچھلی کہ منہ میں پھنس گئے۔
ماہر حیاتیات کا کہنا تھا کہ ایل کے گلے میں مچھلی پھنسنے کی وجہ سے اس کا دم گھٹ گیا اور وہ مر گئی، کربی نے کہا کہ زیادہ تر مچھلیاں اپنے سروں کے پیچھے گلپھڑوں سے سانس لیتی ہیں لیکن یہ مچھلی اپنے منہ سے سانس لیتی ہے جس کے سبب اس کا سانس رک گیا جو اس کی موت کا باعث بنا۔
ٹم اور اس کی 34 سالہ اہلیہ لوسیئل مائر ساڑھے سات سال سے کوک جزیرے میں مقیم ہیں اور وہ اسکوبا ڈائیونگ انسٹرکٹر کے طور پر کام کرتے ہیں۔