پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق اور ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہرعلی نے وزیراعظم سے ملاقات کے معاملے پر وضاحت پیش کر دی۔
پچھلے دو دنوں میں مصباح اور اظہر نے پی سی بی چیئرمین احسان مانی اور سی ای او وسیم خان سے ملاقات کی۔مصباح اور اظہر کا موقف تھا کہ وزیر اعظم عمران خان سے ڈیپارٹمنٹل کرکٹ پر بات کی، ڈیپارٹمنٹ کرکٹ بند ہونے سے کھلاڑی مشکلات کا شکار ہیں۔
وضاحت پیش کرنے کے بعد پی سی بی نے مصباح اور اظہر کوآئندہ احتیاط کرنےکی ہدایت کر دی۔
ہیڈکوچ مصباح الحق اور کپتان اظہر علی کو پی سی بی کی اجازت کے بغیر وزیراعظم عمران خان سے ملاقات پر شوکاز نوٹس کا سامنا تھا۔
ملک میں کرکٹ کے فروغ کے حوالے سے معاہدہ اہمیت کا حامل ہے۔معاہدے کے تحت پی ٹی وی کو کرکٹ نشریات میں لیڈ ملے گی۔وزیراعظم عمران خان کا تقریب سے خطاب
@ImranKhanPTI pic.twitter.com/GkziriERSK
— PTV News (@PTVNewsOfficial) September 16, 2020
سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل مصباح الحق اور اظہر علی پی سی بی کے ملازم ہیں اور اس اعتبار سے انہیں وزیراعظم سے ملاقات کے لیے پیشگی اطلاع دینا اور اجازت لینا ضروری تھا۔ میٹنگ میں موجود محمد حفیظ سینٹرل کانٹریکٹ میں نہ ہونے کی وجہ سے بچ گئے۔
وزیراعظم عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کا اسٹرکچر واپس نہیں آئے گا۔
وزیراعظم نے واضح جواب دیا کہ ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کے اسٹرکچر واپس نہیں آئےگا، ڈیپارٹمنٹ سےکھیلنےسےکھلاڑی بہت سکون میں ہوتاہے، کھلاڑی کونوکری مل جاتی ہےتووہ اوپرجانےکی کوشش نہیں کرتا۔