کراچی: قومی ایئر لائن کے سابق ایم ڈی اعجاز ہارون ایف آئی اے کے ہاتھوں گرفتار ہو گئے، سابق ایچ آر ہیڈ حنیف پٹھان کو بھی گرفتار کر لیاگیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف آئی اے حکام نے کہا ہے کہ سابق ایم ڈی پی آئی اے اعجاز ہارون اور سابق ایچ آر ہیڈ پی آئی اے حنیف پٹھان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
دونوں ملزمان کی گرفتاری ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی کے ہاتھوں عمل میں آئی ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کو اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے غیر قانونی تعیناتیوں پر گرفتار کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان نے ملی بھگت سے غیر قانونی طور پر 2009 میں ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر کے عہدے پر سلیم سیانی کی تقرری کی تھی، سلیم سیانی کی تقرری پی آئی اے ہیومن ریسورس کے برخلاف کی گئی تھی۔
حکام کے مطابق سلیم سیانی کو 20 ہزار ڈالر کی بھاری تنخواہ پر تعینات کیا گیا تھا جب کہ دیگر مراعات میں مکمل میڈیکل کورنگ، 5 اسٹار ہوٹل کے کمرے اور پی آئی اے کے خرچے پر فیملی کو دبئی میں رہنے کی مراعات بھی حاصل تھیں، سلیم سیانی کی تنخواہ میں ہر سال 7 فی صد اضافہ بھی کیا جاتا تھا۔
دیگر مراعات میں اغوا کے بعد تاوان کی مد میں 10 لاکھ ڈالر کی انشورنس اور معذوری یا اچانک موت پر بھی 10 لاکھ ڈالر کی انشورنس شامل تھی، ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ دیگر مراعات میں ہر سال 3 ماہ کی اضافی تنخواہ بھی شامل تھی۔