اشتہار

"جو ٹھان لیتی ہوں، کر گزرتی ہوں”

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: قلیل عرصے میں خود کو منوانے والی نامور اداکارہ نازش جہانگیر نے اپنے حالات زندگی شائقین سے شیئر کئے ہیں۔

معروف اداکارہ نازش جہانگیر نے اے آر وائی ڈیجیٹل کے معروف پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں شرکت کی، جس میں انہوں نے زندگی کے نشیب وفراز سمیت ٹی وی اسکرین پر جلوہ گر ہونے سے متعلق اپنے تاثرات بیان کئے۔

ٹی وی اسکرین پر حادثاتی انٹری

- Advertisement -

میزبان ندا یاسر کی جانب سے اداکارہ سے سوال کیا گیا کہ ٹی وی پر کیسے آئیں، جس پر نازش جہانگیر نے بتایا کہ انہیں شروع سے ہی تھیٹر کا شوق تھا، یونیورسٹی میں آرٹس کے ٹیچر سر جمال شاہ تھے جو اکثر مجھے کہتے تھے کہ تم میں بہت ٹیلنٹ ہے، ٹی وی اسکرین کے طرف جاؤ، مگر میرا ہمیشہ یہی جواب ہوتا تھا کہ تھیٹر کا شوق ہے، ٹی وی کی جانب نہیں جانا چاہتی ، جس پر سر جمال شاہ کہتے تھے کہ ایک دن ضرور ٹی وی اسکرین پر نمودار ہوگی۔

نازش جہانگیر نے بتایا کہ تین سال قبل ٹی وی اسکرین پر آمد اچانک ہوئی ، ایک بار جناب انور مقصود کے ساتھ کمرشل تھیٹر کیا، پھر کیا تھا پروجیکٹ کی بھر مار ہونے لگی، ایک روز ٹی وی اسکرپٹ والد کو دکھایا تو انہوں نے کہا کہ تھیٹر کی اجازت دی تھی، یہ ٹی وی اسکرین کی بات کہاں سے آگئی، والد صاحب کو بتایا کہ اسکرپٹ جاندار نہ ہوا تو واپس کردونگی، جس پر والد نے کہا کہ جو تم دل میں ٹھان لیتی ہو کر گزرتی ہو، والد نے مجھے سپورٹ کیا بس وہ میرے لئے زندگی کا یادگار دن تھا۔

خوب صورتی کا راز

میزبان ندا یاسر نے اداکارہ کی خوب صورتی سے متعلق سوالات کئے، جس پر نازش جہانگیر نے بتایا کہ کشمیری ہونا ان کی خوبصورتی کی بڑی وجہ ہے، اس کے علاوہ پانی کا بہت استعمال کرتی ہوں، وافر مقدار میں پروٹین غذائیں استعمال کرتی ہوں اور جلد کے حوالے سے انتہائی حساس ہوں۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ نے شکوہ کیا کہ کراچی کا پانی انہیں راز نہیں آتا ، جس کی وجہ سے بالوں کے مسائل پیدا ہوئے، تاہم اس کا حل بھی موجود ہے کہ اپنے بالوں کی قدرتی حسن برقرار رکھنے کے لئے ہر ہفتے باقاعدگی سے آئلنگ کرتی ہوں۔

واضح رہے کہ ابھرتی اداکارہ نازش جہانگیر بھروسہ، کہیں دیپ جلے، کم ظرف، میرے محسن، الف اللہ اور انسان جیسے شاندار ڈراموں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواچکی ہے۔

اس کے علاوہ اداکارہ نازش جہانگیر فوٹو شیئرنگ ویب سائٹ انسٹاگرام پر متحرک رہتی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں