تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

صدارتی انتخابات میں ممکنہ شکست، ٹرمپ نے نیا مطالبہ کردیا

واشنگٹن: امریکی صدر ٹرمپ کی صدارتی انتخابات پر گرفت کمزور جبکہ حریف امیدوار جوبائیڈن کی پوزیشن مستحکم ہوتی جارہی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا کی ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار جوبائیڈن کو صدر بننے کے لیے صرف 6 الیکٹورل ووٹ درکار ہیں۔

امریکا کی چند ریاستوں کے علاوہ دیگر سے نتائج مکمل ہوگئے ہیں، اب تک چودہ کروڑ ووٹوں کی گنتی مکمل ہوچکی ہے جس میں ری پبلکن کی پوزیشن مستحکم نظر آرہی ہے۔

اس وقت غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق جوبائیڈن 264 الیکٹورل ووٹوں کے ساتھ مضبوط پوزیشن میں ہیں جبکہ ڈیموکریٹ کے امیدوار اور امریکی صدر ٹرمپ 214 ووٹ ہی حاصل کرسکے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ نےمشی گن میں دوبارہ گنتی کیلئے مقدمہ دائرکردیا

امریکی میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریاست نیواڈا سے اگر ری پبلکن کومزید 6 الیکٹورل ووٹ مل گئے تو جوبائیڈن کو فاتح قرار دیا جائے گا۔

جیسے جیسے ٹرمپ کو صدارتی کرسی دور ہوتی نظر آرہی ہے ویسے ویسے اُن کے بیانات تلخ ہورہے ہیں۔ اب سے کچھ دیر قبل ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے ووٹوں کی گنتی روکنے کا مطالبہ کیا۔

اس سے قبل ڈیموکریٹ کے صدارتی امیدوار اور رہنما اعلان کرچکے ہیں کہ وہ انتخابی نتائج کے خلاف عدالت جائیں گے جبکہ جو بائیڈن نے واضح کیا کہ وہ گنتی کا عمل ختم ہونے تک اپنی فتح کا اعلان نہیں کرسکتے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی ایوان نمائندگان میں بھی ڈیموکریٹ نے سبقت حاصل کرلی

امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا کے مجموعی ووٹرز کی تعداد 24 کروڑ ہے، اس بار ہونے والے انتخابات میں ماضی سے کہی زیادہ شہریوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، ابتدائی طور پر یہ تعداد 60 فیصد تک بتائی گئی ہے۔

Comments

- Advertisement -