ہفتہ, دسمبر 28, 2024
اشتہار

روس کا اپنے فوجیوں کو کورونا سے بچانے کیلئے بڑا اقدام

اشتہار

حیرت انگیز

ماسکو : روس نے اپنی تیاکردہ کورونا ویکسین سپٹنک فائیو کا باقاعدہ استعمال شروع کردیا ہے، اس سلسلے میں ایک مہم کا آغاز کیا گیا ہے جس کے تحت چار لاکھ فوجیوں کو ویکیسن دی جائے گی۔

تفصیلات کے مابق روسی فوج نے بڑے پیمانے پر کورونا وائرس ویکیسن کی مہم شروع کر دی ہے، روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کہا ہے کہ اس دوران چار لاکھ اہلکاروں کو ویکسین لگائی جائے گی۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ اب تک 2500 سے زائد فوجیوں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے جبکہ رواں برس کے آخر تک توقع ہے کہ یہ تعداد 80 ہزار تک پہنچ جائے گی۔

- Advertisement -

روس نے رواں ہفتے کہا تھا کہ ابتدائی ڈیٹا کے مطابق اس کی تیار کردہ ویکسین ‘سپٹنک فائیو’ 95 فیصد مؤثر ہے، دیگر بین الاقوامی ویکسین بنانے والی کمپنیوں نے بھی اپنے ٹیسٹوں کے نتائج شائع کیے ہیں جن کے مطابق ان کی ویکسین کی افادیت کی شرح90فیصد اور اس سے زیادہ ہے۔

سپٹنک فائیو بنانے والوں کا کہنا ہے کہ ان کی ویکسین کو دیگر ویکسینز کے مقابلے میں ذخیرہ کرنا آسان ہے اور اس کی ایک خوارک کی قیمت 10 ڈالر (8 اعشاریہ 38 یورو) ہے جو ویکسین تیار کرنے کی عالمی ریس میں سب سے کم قیمت ہے۔

روس کی سپٹنک فائیو ویکسین کو رواں برس اگست میں رجسٹر کیا گیا تھا اور اس وقت اس کے ٹرائلز کا تیسرا اور آخری مرحلہ جاری ہے جس میں 40 ہزار رضاکار حصہ لے رہے ہیں۔

روس کے زیر دفاع نے جمعے کو اعلان کیا ہے کہ صدر ولایمیر پوتن کے حکم پر روسی فوج کے چار لاکھ اہلکاروں کو یہ ویکسین لگائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین لگوانے والے500 سے زائد فوجی پلازما کے علاج کی تحقیق میں شامل ہیں۔

دوسری جانب روس کی سپٹنک فائیو کورونا وائرس ویکسین کے لیے فنڈنگ کرنے والے ادارے روسی ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ نے جمعے کو اعلان کیا ہے کہ انڈیا میں قائم نجی کمپنی ہیٹرو اس ویکسین کی دس کروڑ خوراکیں تیار کرے گی۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ انڈیا کی ادویات سازی کی بڑی کمپنیوں میں سے ایک ہیٹرو نے کورونا وائرس کے تدارک کے لیے رجسٹر ہونے والی دنیا کی پہلی ویکسین سپٹنک وی کی ہر سال دس کروڑ خوراکیں تیار کرنے کی رضامندی ظاہر کر دی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ انڈیا کی نجی کمپنی ہیٹرو 2021 کے اوائل میں اس ویکسین کی پروڈکشن شروع کر دے گی۔

یاد رہے کہ سپٹنک فائیو نام کی روسی ویکسین کا نام سویت دور کی سیٹلائٹ کے نام پر رکھا گیا ہے، اس ویکسین کو یہ نام اس کی جغرافیائی اور سیاسی اہمیت کہ وجہ سے دیا گیا ہے۔ اس ویکسین کے 21 دنوں کے وقفے سے دو خوراکیں دی جاتی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں