وفاقی وزیر فواد چوہدری اور مسلم لیگ ن کے طلال چوہدری کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی اور انہوں نے ایک دوسرے کو سخت جوابات دیے۔
آر وائی نیوز کے پروگرام میں طلال چوہدری نے کہا کہ اخلاقیات اور سیاسیات اسلام آباد میں آکربتائیں گے ہم آخری حدتک جائیں گےحکومت کوگھربھیجیں گے جس پر فواد چوہدری نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مارچ تک اپوزیشن نے جتنا زور لگانا ہےلگالے، مارچ میں سینیٹ کے الیکشن ہوں گےتویہ خاموش بیٹھ جائیں گے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ ہوسکتا ہےان ہاؤس تبدیلی ہوجائےیا عوامی دباؤ سےعمران خان چلےجائیں جس پر فواد چوہدری نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تحریک کا کوئی اخلاقی جواز نہیں اسی لیےناکام ہورہی ہے، پی ڈی ایم کی تحریک سےحکومت کوکوئی مشکل نہیں ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت10،15ہزار کے جلسوں سےمشکل میں نہیں آتی، پی ڈی ایم کی تحریک کوئی ایسی نہیں جس سےحکومت کومشکل ہو، جلسوں کی وجہ سےکوروناپھیل سکتاہے، جماعت اسلامی کاجلسہ عدالتی آرڈر پر ہواحکومت نےاجازت نہیں دی تھی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کورونالوگوں کی جماعتیں دیکھ کرنہیں پھیلےگاہرشخص متاثر ہو سکتا ہے اور جلسےنہ کرنےدیں توپھرکہیں گےکہ غیرجمہوری رویہ ہے۔