کراچی: شہر قائد میں پیش آنے والے واقعے نے رونگٹے کھڑے کردئیے ہیں، جہاں لاش کو مبینہ طور پر دوبارہ جلادیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق دلخراش واقعہ کراچی میں لیاری سلاٹرہاؤس کے قریب پیش آیا، پولیس حکام نے بچے کے قتل سے متعلق شبہ ظاہر کیا ہے کہ ایسا لگتا ہے پہلے عبدالرحمان کو مار کر اسے دفنایا گیا، بعد ازاں اس کی لاش کو نکال کر تیزاب یا کیمیکل سے جلانے کی کوشش کی گئی ہے اور دوبارہ دفنانے کی کوشش کی گئی۔
پولیس حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سنگ دل ملزمان نے شاید کسی ثبوت کے رہ جانے پر لاش کو پھر سے نکالا اور بعد ازاں گلی میں پھینک کر فرار ہوگئے۔
گیارہ سالہ عبد الرحمان کے بہیمانہ قتل پر پولیس کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے بچےکو پہلے مارا گیا پھر دفنایا گیا، بظاہر لگتا ہےکہ بچے سےبد فعلی کی گئی اسکے بعد مارا گیا، بچے کی لاش کو ورثا کےحوالے کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب قتل کے بعد مبینہ طور پر جلائے گئے عبدالرحمان کے والد کا کہنا ہے کہ گذشتہ چھ دنوں سے میرا بیٹا لاپتہ تھا، آج پتہ چلا کہ لیاری سلاٹر ہاؤس کےقریب سےایک لاش ملی ہے، جائے وقوعہ پر پہنچا اور بیٹے کو کپڑوں سے شناخت کرلیا۔
متاثرہ والد کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے اور بعد ازاں اسے موت کے گھاٹ اتارا گیا ہے، اس سےپہلےگلبرگ کے10سالہ سلمان کی لاش ملی تھی پولیس نے واقعے سے متعلق تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔