اشتہار

ثابت ہوچکا کہ جے یو آئی(ف) میں آمریت مسلط ہے، وزیر اطلاعات

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ مولانا پر تنقید کرنے والوں کو پارٹی سے نکالنا فسطائیت کی بدترین شکل ہے۔

تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں وزیر اطلاعات نے مولانا کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اپنے دیرینہ ساتھیوں کی ذرا سی تنقید برداشت نہ پائے، انہوں نے قوم کو دکھا دیا کہ وہ اندر سے کتنے جمہوری ہیں۔

- Advertisement -

وزیر اطلاعات نے کہا کہ دوسروں کو اسلام کی مثالوں کے حوالے دینے والوں سے سوال ہے کہ کیا اسلام میں سوال پوچھنے پر ایسا ہی سلوک کیاجاتا ہے؟، آپ کی جماعت میں آزادی اظہارکا یہ عالم ہے؟ فیصلے نے ثابت کردیا کہ جے یو آئی(ف) میں آمریت مسلط ہے۔

شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ عہدے بھائیوں اور چہیتوں میں بانٹ دیئے، اس طرح کی آمریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جےیوا ٓئی پر جمہوریت کا لیبل چپکانے سے دھوکا نہیں دیا جاسکتا۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز جمعیت علمائے اسلام نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے پر مولانامحمد خان شیرانی، حافظ حسین احمد، مولانا گل نصیب اور شجاع الملک کی بنیادی رکنیت ختم کردی تھی۔

بائیس دسمبر کو اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے رہنما حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان اسمبلی کو جعلی کہتے تھے، انہوں نےاسی اسمبلی سے نوازشریف کے ایک فون پر صدارتی الیکشن کیوں لڑا؟ اسمبلی کو جعلی کہتے ہیں تو ان کے بیٹے وہاں اب تک کیوں موجود ہیں؟ پارٹی کا اجتماعی فیصلہ ہوا کہ مولانا صدارتی الیکشن نہیں لڑیں گے لیکن اجلاس کے بعد مولانا کو فون آتا ہے اور وہ صدارتی الیکشن لڑتے ہیں۔

بعد ازاں خیبر پختونخوا کے سابق امیر مولانا گل نصیب نے بھی پارٹی پالیسیوں پر کھل کر تنقید کی اور کہا کہ جے یو آئی حکومت میں آئی تو امیر ٹولے نے شمولیت اختیار کی، سابق امیر جے یو آئی کا کہنا تھا کہ طلحہ محمود ،عظیم اللہ جیسے افراد کو جے یو آئی میں شامل کیا گیا، ان کی شمولیت سے جے یو آئی کا ٹکٹ پیسوں کی بنیاد پر دیا جانے لگا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں