تازہ ترین

ٹریفک حادثے کے مقدمے میں یو اے ای کی عدالت کا بڑا فیصلہ

یو اے ای : راس الخیمہ کی ایک سول عدالت نے انشورنش کمپنی کو اس کے ایک ڈرائیور کی جانب سے ایک نجی کمپنی کے ملازم کو ٹکر مارنے کے جرم میں ایک لاکھ ہزار درہم معاوضہ دینے کا حکم دیا ہے، جس کے نتیجے میں ملازم کے بائیں بازو میں فیکچر اور کان پر زخم اور اسی طرح دیگر زخم بھی آئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق راس الخیمہ میں ایک نجی کمپنی کے ملازم نے انشورنش پالیسی سے منظور شدہ ایک ایشین ڈرائیور کے خلاف ٹریفک حادثے کی شکایت کی۔ اس حادثے میں درخواست گزار کے جسم پر شدید چوٹیں آئی تھیں۔

اس کے بائیں بازو میں فیکچر، کان پر زخم اور کہنی پر گہری چوٹیں آئیں جس کے باعث وہ حرکت نہیں کرسکتا تھا۔ کارکن کو صقر اسپتال لے جایا گیا جہاں اس کا آپریشن ہوا اور وہ نو دن تک ہسپتال میں زیرعلاج رہا۔

متاثرہ شخص نے سول عدالت میں مقدمہ دائر کیا جس میں حادثے کا سبب بننے والے ڈرائیور اور انشورنش کمپنی کو اس حادثے کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ اسے اس کا معاوضہ دیا جائے جس کا اسے اس حادثے کے بعد مالی، جسمانی اور اخلاقی نقصان کا سامنا کرنا پڑا، اسی طرح وکیل کی فیس اور عدالت کے اخراجات بھی اس میں شامل کیے جائیں۔

کارکن نے واضح کیا کہ اس کے علاج پر کافی اخراجات آئے ہیں اور ابھی مزید علاج بھی چل رہا ہے ، اس کے علاوہ وہ ڈیوٹی پر نہ جانے کے کی وجہ سے پانچ ماہ سے اپنی تنخواہ سے بھی محروم ہے جو 3200 درہم بنتی ہے۔

درخواست گزار کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح اسے مجموعی طور پر 16000 درہم خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس کے علاوہ اخلاقی نقصان جس کا کوئی ازالہ نہیں ہوسکتا۔

مدعا علیہ کے وکیل نے اس کیس کو خارج کرنے کی استدعا کی اور انشورنش کمپنی کے وکیل نے ایک دستاویز پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ اس کیس کو قانون میں پیش کردہ طریقہ کار کے مطابق سنا جائے اس لیے کہ مدعی کے بائیں بازو میں فیکچر ہوا ہے جس کا معاوضہ5000 درہم بنتا ہے۔

دریں اثنا بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سن کر دونوں مدعی علیہان کو ایک لاکھ ہزار درہم مدعی کے اخلاقی، نفسیاتی اور مالی نقصان کے باعث معاوضہ دینے کا حکم دیا، اسی کے علاوہ انہیں وکیل کی فیس اور عدالتی اخراجات ادا کرنے کی بھی ہدایت کی۔

Comments

- Advertisement -