کراچی : محکمہ خزانہ سندھ میں کھربوں روپے کی کرپشن کے انکشاف کے بعد رپورٹ چیئرمین نیب کو ارسال کردی گئی، کرپشن سرکاری ملازمین کی پنشن کی مدمیں کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ خزانہ سندھ میں بڑی کرپشن کا انکشاف ہوا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ خزانہ کی کرپشن کے شواہد پر مبنی رپورٹ چیئرمین نیب کو ارسال کردی گئی ہے، 2 کھرب 31 ارب 45 کروڑ23 لاکھ 47 ہزار7 سو روپے ٹھکانے لگائے گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ کھربوں کی کرپشن سرکاری ملازمین کی پنشن کی مدمیں کی گئی، کرپشن کی رقم دادواور جوہی کے رہاشیوں کے بینک اکاؤنٹس منتقل کی گئی، رقم محکمہ خزانے کے ٹریژری آفس سے منتقل کی گئی، جس میں سے زیادہ رقم دواچ فیملی کے مختلف افرادکےنام پراکاؤنٹس میں منتقل کی گئی۔
ذرائع کے مطابق پنشن کی رقم 2012سے2017کےدوران اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی، پنشن کی رقم جعلی اکاؤنٹس اور اہم شخصیت کے فرنٹ مین کےاکاؤنٹ میں بھی منتقل ہوئی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ نیب نے دواچ فیملی سمیت چون افراد کونوٹس جاری کیا ، جس میں سے 30افرادنےبیان ریکارڈکرایااورحلف نامہ دیا، بیان جمع کرانے والوں کواکاؤنٹ کھلنے اور رقم منتقل ہونے کاعلم ہی نہیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ رقم مختلف اوقات میں ایک بینک کے147اکاؤنٹس میں منتقل کی گئی، دواچ فیملی کے 22 ارکان کے 84اکاؤنٹس میں ایک کھرب سےزائدرقم منتقل کی گئی، یہ رقم ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ افسر کی سہولت کاری سے محکمہ خزانے کے سسٹم سے ریلیزکرائی۔
محکمہ خزانہ سندھ کی بڑی کرپشن کی تحقیقات کے لئے سات رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دیدی گئی ہے۔