کوئٹہ: کوئٹہ کی خون جماتی سردی میں مچھ سانحے کے خلاف احتجاجی دھرنا جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں سانحہ مچھ کے خلاف ہزارہ برادری کے دھرنے کو 3 دن بیت گئے، مغربی بائی پاس پر جاری دھرنے میں ورثا لاشوں سمیت احتجاج کر رہے ہیں۔
مظاہرین وزیر اعظم عمران خان کے آنے تک احتجاج ختم کرنے سے اپنے انکار پر بدستور قائم ہیں، گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی ان سے مذاکرات کی کوشش بھی ناکام رہی تھی۔
سانحہ مچھ کے خلاف کراچی میں 4 مقامات پریس کلب، پاور ہاؤس، ابوالحسن اصفہانی روڈ اور کامران چورنگی پر احتجاج جاری ہے، مظاہرین نے پاور ہاؤس سے ناگن چورنگی جانے والی سڑک بھی ٹریفک کے لیے بند کر دی ہے، جس کے باعث ٹریفک جام ہے۔
ابوالحسن اصفہانی روڈ سے عباس ٹاؤن جانے آنے والی سڑک بھی بند کر دی گئی ہے، ٹریفک کو الآصف اسکوائر کی جانب سے متبادل راستہ فراہم کر دیا گیا ہے۔
سانحہ مچھ: شیخ رشید کے مظاہرین سے مذاکرات ناکام، دھرنا جاری رکھنے کا اعلان
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ٹریفک کو پیراڈائز کی جانب سے بھی متبادل راستہ دیاگیا ہے، پاور ہاؤس سے ناگن چورنگی جانے والی سڑک ٹریفک کے لیے بند ہونے کی وجہ سے ٹریفک کو دوسری سڑک پر چلایا جا رہا ہے۔
کامران چورنگی پر احتجاج کے باعث منور چورنگی جانے اور آنے والے دونوں ٹریکس ٹریفک کے لیے بند ہو گئے ہیں، احتجاج کے باعث اطراف کی شاہراہوں پر ٹریفک جام ہے۔
ادھر آج وفاقی کابینہ نے سانحہ مچھ پر افسوس کا اظہار کیا اور جاں بحق افراد کے لیے دعائے مغفرت کی۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے وزیر اعظم کو گزشتہ روز کے کوئٹہ دورے پر رپورٹ دی۔