اشتہار

برطانیہ نے بھی مسئلہ کشمیر پر تحفظات کا اظہار کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

لندن : برطانوی حکومت نے کہا ہے کہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کا سیاسی حل تلاش کرنا بھارت اور پاکستان کے لئے مسئلہ ہے جسے حل کرنا ضروری ہے۔

برطانیہ کے ایوان پارلیمنٹ کمپلیکس میں کشمیر کی سیاسی صورتحال پر ہونے والی بحث کے جواب میں وزیر خارجہ، دولت مشترکہ اور ترقیاتی دفتر (ایف سی ڈی او) کے وزیر نائجل ایڈمس نے کہا کہ برطانیہ کے لئے یہ ضروری نہیں ہے کہ وہ باہمی معاملہ میں کوئی ثالثی کردار ادا کرے۔

برطانوی وزیر نے گزشتہ روز اپنے مؤقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی صورتحال کا سیاسی حل تلاش کرنا بھارت اور پاکستان کے لئے مسئلہ بنا ہوا ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ حکومت کی کشمیر معاملے میں پالیسی مستحکم ہے، اس معاملے میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ ایڈمس نے وزیر برائے ایشیاء کی حیثیت سے کہا کہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان اس صورتحال کے لئے ایک پائیدار سیاسی حل تلاش کرنا ہے جو شملہ معاہدے کے تحت کشمیری عوام کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی حکومت کے لئے یہ مناسب نہیں ہے کہ وہ کوئی حل تجویز کرے یا اس سلسلے میں ثالث کی حیثیت سے کام کرے۔

ہاؤس آف کامنز کے ویسٹ منسٹر ہال میں ہونے والی بحث کے اختتام پر وزیر نے گذشتہ سال دسمبر میں جموں و کشمیر میں ہونے والے ضلع ترقیاتی کونسل (ڈی ڈی سی) کے انتخابات کا حوالہ دیا۔

آرٹیکل 370 کو منسوخ کرکے اگست 2019 میں جموں و کشمیر کو مرکزی خطوں کی حیثیت سے تشیکل دینے کے متعلق پارلیمنٹ کے اراکین کے ذریعہ اٹھائے گئے سوال کے جواب میں وزیر نے حفاظتی تحویل میں رکھے سیاستدانوں کی رہائی اور خطے میں پابندیوں کے خاتمے کی اطلاعات کا خیرمقدم کیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں