اشتہار

لیاری گینگ وار لیڈر رحمان ڈکیت کا بیٹا بھی جرائم پیشہ نکلا

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: گذشتہ ماہ لیاری میں قتل ہونے والے گیارہ سالہ عبدالرحمان قتل کیس کا معمہ حل ہوگیا، عبد الرحمان کو کس نے قتل کیا، پولیس رپورٹ میں اہم انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ ماہ بیس دسمبر کو لیاری سلاٹرہاؤس کے قریب سے گیارہ سالہ بچے عبد الرحمان کی لاش ملی تھی، واقعے سے متعلق پولیس نے ہولناک انکشاف کیا تھا کہ پہلے عبدالرحمان کو مار کر دفنایا گیا، بعد ازاں اس کی لاش کو نکال کر تیزاب یا کیمیکل سے جلانے کی کوشش کی گئی اور دوبارہ دفنانے کی کوشش کی گئی۔

اس دلخراش واقعے پر لیاری پولیس نے اپنی تحقیقات کا آغاز کیا اور شواہد کی موجودگی میں ایک ملزم مولا بخش کو گرفتار کیا، دوران حراست ملزم نے سنگین واقعے میں ملوث مزید دو ملزمان کے نام اگل دئیے، جن میں لیاری گینگ وار رحمان ڈکیت کا بیٹا”سربان” سمیت ملزم دانش شامل تھے۔

- Advertisement -

آج پولیس نے عبد الرحمان کے اغوا اور قتل کیس میں گرفتار تینوں ملزمان کو انسداد دہشت گردی عدالت کے منتظم جج کے روبرو پیش کیا گیا، اس موقع پر پولیس نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔

جس میں بتایا گیا کہ عبدالرحمان کو12دسمبر کو تھانہ چاکیواڑہ کی حدود سےاغوا کیا گیا، ایک ہفتے بعد بیس دسمبر2020کو تھانہ بغدادی کی حدود سےعبدالرحمان کی تشدد زدہ لاش ملی تھی، سفاک ملزمان نےمقتول عبدالرحمان کی لاش کو تشدد کے بعدجلادیاتھا۔

یہ بھی پڑھیں:  کراچی: سفاکیت کی انتہا، لاپتہ بچے کی لاش کو دوبار جلانے کی کوشش

اس موقع پر استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ تینوں ملزمان کو گیارہ سالہ عبدالرحمان کےاغوا اور قتل کےالزام میں گرفتار کیا گیا ہے، تینوں ملزمان نےکم عمر فٹبالر کو بدترین تشدد کرکےقتل کیا تھا، جس پر انسداد دہشت گردی عدالت کی عدالت نے سربان سمیت تینوں ملزمان کو 20جنوری تک جسمانی ریمانڈپرپولیس کےحوالے کردیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں