اشتہار

سارنگی نواز استاد اللہ رکھا خان جنھوں نے قائداعظم کے سامنے اپنے فن کا مظاہرہ

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان کے نام وَر سارنگی نواز استاد اللہ رکھا خان 27 جنوری 2002ء کو وفات پاگئے تھے۔ برصغیر پاک و ہند میں‌ کلاسیکی موسیقی کے حوالے سے مختلف ساز اور سازندوں نے بھی شہرت پائی اور انہی میں‌ ایک نام اللّہ رکھا خان کا تھا جن کی آج برسی ہے۔

ہندوستانی کلاسیکی سنگیت میں سارنگی وہ ساز تھا جس کے بارے میں‌ کہا جاتا ہے کہ یہ انسانی آواز سے سب سے زیادہ ملتا ہے۔ آج یہ ساز ہیں‌ اور نہ ہی اس کے بجانے والے موجود ہیں۔ ماضی کے نام ور سارنگی نواز استاد اللہ رکھا خان 1932ء میں سیالکوٹ کے ایک گائوں میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ بچپن ہی میں امرتسر چلے گئے تھے، وہیں اپنے والد استاد لال دین سے سارنگی بجانی سیکھی۔ بعدازاں استاد احمدی خان، استاد اللہ دیا اور استاد نتھو خان جیسے ماہر سازندوں سے استفادہ کیا۔

1994ء میں حکومتِ پاکستان نے انھیں صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی عطا کیا تھا۔ 1948ء میں وہ پاکستان آگئے تھے جہاں 1992ء تک ریڈیو پاکستان سے وابستہ رہے۔

- Advertisement -

استاد اللّہ رکھا خان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انھوں‌ نے ایک مرتبہ قائداعظم کے سامنے اپنے فن کا مظاہرہ کیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں