کراچی : کسی بھی ملک کے شہری پر قانون کا احترام کرنا لازم ہوتا ہے لیکن بد قسمتی سے ہمارے معاشرے میں قوانین کو توڑنا ایک فیشن بن گیا ہے جسے ہم باعث فخر سمجھتے ہوئے دوسروں پر بھرم ڈالنے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔
یہی بھرم بازی اخلاقی پستی کو جنم دیتی ہے لیکن اب زمانہ بدل گیا ہے، بھرم بازی اب فیشن میں نہیں رہی، اس حوالے سے اداکارہ آمنہ الیاس نے سوشل میڈیا پر ایک مزاحیہ وڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے بھرم بازی کے کلچر کی نفی کی ہے۔
اس بھرم کلچر نے اس قدر اخلاقی گراوٹ کو جنم دیا ہے کہ معاشرے میں طاقتور اور کمزور کی جنگ ہر جگہ نظر آتی ہے ہمارے معاشرے میں یہ کلچر اتنی بری طرح سرایت کرچکا ہے کہ کسی قانون اور انسانی حقوق کی کوئی اہمیت نہیں نظر آتی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ آمنہ الیاس نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں جس کا جہاں زور چلتا ہے اپنی طاقت دکھانے کی کوشش کرتا ہے خصوصاً اپنے سے کمزور کے سامنے۔
انہوں نے کہا کہ اس ویڈیو کے بنانے کا مقصد کسی کی دل آزاری کرنا نہیں تھا، بتانا صرف اتنا تھا کہ اس طرح بھرم بازی کرنے والے لوگ دیکھنے والے کو کتنے برے لگ رہے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم کوئی وعدہ توڑتے ہیں تو اس کا اثر چند انسانوں پر پڑتا ہے لیکن جب ہم کوئی قانون توڑتے ہیں تو اس کا اثر پورے معاشرے پر پڑتا ہے۔
یاد رہے کہ عدل و انصاف پر مبنی معاشرے میں کوئی بھی فرد قانون سے بالاتر نہیں ہوتا اگر معاشرے میں قانون کا احترام نہ کیا جائے تو یقیناً ایسے معاشرے میں انسانوں کی بھی کوئی قدر و قیمت نہیں ہوگی۔