لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے برطانوی عدالت کی ابتدائی سماعت کو اپنی جیت قرار دے دیا ہے، انھوں نے کہا لندن عدالت کا فیصلہ ثبوت ہے کہ عدالت ثاقب نثار کی نہیں بلکہ آزاد ہے۔
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے بھی عدالتی ٹرائل سے پہلے ہی فیصلے کو فتح قرار دیا، جب کہ برطانوی عدالت نے ہتک عزت کیس میں باقاعدہ ٹرائل کیے جانے کا فیصلہ دیا ہے، تاہم اس ٹرائل فیصلے کو مریم اورنگزیب نے شہباز شریف کی فتح قرار دے دیا۔
برطانوی عدالت میں ڈیلی میل کی جانب سے شہباز شریف پر الزامات کا اب باقاعدہ ٹرائل ہوگا، ادھر مریم اورنگزیب نے ٹرائل کا فیصلہ آنے کے بعد فوراً ہی شہباز شریف کی رہائی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
It seems some in Pakistan are claiming that the London judge in today's hearing in the Shahbaz Sharif case has said our evidence is not "up to the mark". This is untrue. He has made no such comment. Today's hearing is not a victory for anyone. It was strictly preliminary. OK?
— David Rose (@DavidRoseUK) February 5, 2021
دریں اثنا، مریم نواز نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا احتساب کیسا اور کیوں شروع کیاگیا، دنیا پر پہلے ہی عیاں ہو چکا تھا، احتساب کی رٹ لگانے والوں کا اپنا یوم احتساب قریب ہے، لگتا ہے برطانوی جج گاڈ فادر فلم دیکھتے ہیں نہ ہی ناول پڑھتے ہیں، نہ وٹس ایپ کا استعمال کرتے ہیں۔
شہباز شریف کے برطانوی اخبار اور صحافی کیخلاف دائر ہتک عزت کیس کی سماعت
ترجمان مریم اورنگ زیب نے کہا لندن کی عدالت سے شہباز شریف کی سچائی کی گواہی آئی ہے، اس فیصلے کے بعد عمران خان اور ترجمان معافی مانگیں، لندن عدالت نے کہا کہ شہباز شریف کو بدنام کیا گیا، جج نے قرار دیا کہ شہباز شریف کے خالف اول درجے کا جھوٹ بولا گیا، اور مفروضے پر مبنی خبر شائع کی گئی۔
برطانوی صحافی ڈیوڈ روز نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف سے متعلق مقدمے کا ٹرائل ہونا ابھی باقی ہے، آج کا فیصلہ مقدمے کا حتمی نتیجہ نہیں، کچھ پاکستانی چینلز کی خبروں کے بر خلاف آج کی سماعت ابتدائی تھی، آج کا فیصلہ ٹرائل کی حدود کا تعین کرتا ہے۔