اسلام آباد: وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ کوہ پیما محمد علی سد پارہ کی گمشدگی کا معاملہ وزیراعظم اور چیف آف آرمی اسٹاف خود دیکھ رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے پیغام میں زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کی گمشدگی پر وزیراعظم عمران خان اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی تشویش ہے‘۔
PM @ImranKhanPTI & COAS Gen Qamar Bajwa are concerned and personally following all developments regarding our missing mountaineers. High alt porters & Lama helis will restart search at the crack of dawn.
Prayers needed from everyone for their safe return!#k2winterexpedition2021
— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) February 6, 2021
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف کوہ پیماعلی سدپارہ کےمعاملےکو خود دیکھ رہےہیں۔ زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ ’سدپارہ کو تلاش کرنے کے لیے کل صبح سے پھر آپریشن شروع کیا جائے گا‘۔
Search & rescue teams are actively looking for Ali Sadpara,John Snorri & JP Mohr. Weather conditions aren’t favourable so it’s not an easy mission. We have support of Pakistan Army and will be doing everything possible to get them home safely.
Keep praying Pakistan!#K2winter2021 pic.twitter.com/lFjGkGs9mi
— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) February 6, 2021
زلفی بخاری نے قوم سے اپیل کی کہ وہ علی سدپارہ سمیت دیگر کوہ پیماؤں کی واپسی کے لیے دعائیں کریں۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور حکومت پاکستان نے بھی قوم سے اپیل کی کہ وہ علی سدپارہ سمیت تمام کوہ پیماؤں کی باخیریت واپسی کے لیے دعا کرے۔
مجھے امید ہے کہ علی سدپارہ اور ان کے ساتھی کوہ پیما خیریت سے ہوں۔ یہ بہت بہادر کوہ پیما ہیں۔ ہم ان کی سلامتی کے لئے دعا کرتے ہیں۔ آپ کے اس تھریڈمیں اچھی معلومات ہیں https://t.co/1dsXM3T6HH
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) February 6, 2021
قبل ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی علی سدپارہ کی گمشدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اُن کی باخیریت واپسی کی دعا کی تھی۔
ریسکیو آپریشن کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کا فیصلہ
آخری اطلاعات تک محمدعلی سدپارہ اورٹیم سے35گھنٹے بعدبھی رابطہ نہ بحال نہیں ہوسکا۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے علی سدپارہ اور دیگر کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ریسکیو اور سرچ آپریشن کا دوسرامرحلہ کل صبح شروع کرنےکافیصلہ کیا گیا ہے تاہم اگر موسم بہتر نہ ہوا تو آپریشن کو ملتوی کیا جائے گا، ریسکیوآپریشن کےلئےآرمی کی مددلی جائےگی جس میں ہیلی کاپٹرز بھی استعمال کیے جائیں گے، ریسکیوسرچ آپریشن میں ماہرکوہ پیماؤں کی ٹیم بھی شامل ہوگی۔
مزید پڑھیں: کے ٹو پر موسم انتہائی خراب، محمدعلی سدپارہ سمیت 2 کوہ پیما لاپتہ
واضح رہے کہ آج صبح اطلاع آئی تھی کہ پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدرہ پارہ اور ان کی ٹیم ‘کے ٹو’ سر کرنے کی مہم کے دوران لاپتہ ہوگئی، جس کے بعد آرمی کے ہیلی کاپٹرز نے کے ٹو پر ریسکیو آپریشن کیا اور اسے موسم کی خرابی کے باعث روک دیا۔
Prayers for safe return of our hero Muhammad Ali Sadpara and his fellow mountaineers!
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) February 6, 2021
آرمی نے آپریشن کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا مگر محمدعلی سدپارہ اور ٹیم کے بارے میں معلومات حاصل نہ ہوسکیں۔ ذرائع کے مطابق کے ٹو پر موسم کی خرابی کے باعث محمدعلی سدپارہ سمیت 2 کوہ پیما لاپتہ ہوگئے، اُن سے آخری رابطہ چوبیس گھنٹے پہلے ہوا تھا جس کے بعد رابطہ منقطع ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: کے ٹو سر کرنے کی کوشش، غیرملکی کوہ پیما ہلاک
آرمی کے دو ہیلی کاپٹرز نے 7ہزار میٹر بلندی تک پرواز کی، ماہرکوہ پیماؤں کی ٹیم نے بھی ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا مگر برفانی ہوائیں چلنے کے پیش آنے والی مشکلات کی وجہ سے آپریشن کو روکنا پڑا تھا۔
ذرائع کے مطابق آخری بار کوہ پیماؤں کی کیمپ 4 کی طرف واپسی کی اطلاع تھی، محمدعلی سدپارہ ، جان اسنوری اور جے پی مہربوٹل نیک سے اوپر گئے تھے جبکہ ساجد سدپارہ واپس کیمپ ون پہنچ گئے تھے جس کے بعد وہ بیس کیمپ کی طرف روانہ ہوئے تھے۔
خیال رہے کےٹو پر موسم انتہائی خراب ہے اور درجہ حرارت منفی63 تک گرگیا ہے۔