تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

کرونا وائرس، روس نے دنیا کو بڑی خوش خبری سنا دی

ماسکو: کرونا وائرس کے خاتمے یا موجود رہنے کے حوالے سے اب تک دنیا بھر میں کئی تحقیقی مطالعات سامنے آ چکے ہیں، تاہم اب روس کی جانب سے ایک خوش خبری سنائی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق روسی صدارتی ترجمان دمتری پیسکوف نے پیر کو میڈیا کو اس سلسلے میں بتایا کہ رواں سال موسم گرما میں دنیا کی آبادی کا 60 فی صد تک حصہ کرونا وائرس کے خلاف قوت مدافعت حاصل کر لے گا۔

انھوں نے یقین ظاہر کیا کہ اب دنیا اس وائرس کے خلاف قوت مدافعت حاصل کر لے گی اور دنیا دوبارہ نارمل ہو جائے گی۔

پیسکوف کا کہنا تھا پوری دنیا کی آبادی کو اب کو وِڈ 19 کے خلاف قوت مدافعت پر انحصار کرنا ہوگا جو کہ رواں سال گرمیوں کے وسط تک حاصل ہو جائے گی۔

کرونا وائرس کی نئی اقسام سے ماہرین پریشان

واضح رہے کہ اس وقت کرونا وائرس کو دنیا کو اپنا شکار بنائے ایک سال سے زیادہ عرصہ ہو چکا ہے اور اس کی ویکسین بھی تیار کی جا چکی ہے، تاہم اب اس کی نئی اقسام بھی سامنے آ رہی ہیں جنھوں نے ماہرین کو پریشان کر رکھا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کی کم از کم 4 نئی اقسام نے سائنس دانوں کو پریشان کر کے رکھ دیا ہے، ان میں سے ایک تو وہ ہے جو سب سے پہلے جنوب مشرقی برطانیہ میں سامنے آئی اور اب تک کم از کم 50 ممالک میں پہنچ چکی ہے۔

یہ قسم بظاہر پرانی اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت سے لیس نظر آتی ہے، 2 اقسام جنوبی افریقہ اور برازیل میں نمودار ہوئیں جو وہاں سے باہر کم پھیلی ہیں مگر ان میں آنے والی میوٹیشنز نے سائنس دانوں کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی ہے۔

ایک اور نئی قسم امریکی ریاست کیلی فورنیا میں دریافت ہوئی ہے جس کے بارے میں بہت زیادہ معلومات ابھی حاصل نہیں۔ اب تک سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ یہ نئی اقسام بیماری کی شدت کو بڑھا نہیں سکیں گی جب کہ ویکسین کی افادیت بھی متاثر نہیں ہوگی۔

Comments

- Advertisement -