واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کی خاتون ترجمان نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن گوانتانامو بے جیل بند کرنا چاہتے ہیں، حکومت کا ارادہ اسے بند کرنے کا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اپنی مدت مکمل ہونے سے قبل گوانتانامو بے ڈیٹنشن کیمپ بند کرنا چاہتے ہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران ترجمان سے امریکی قید خانہ بند کرنے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کا مقصد اور ارادہ ہے کہ گوانتانامو بے کو بند کر دیا جائے، امریکی صدر مبینہ دہشت گردوں کے لیے اس جیل کو بند کرنا چاہتے ہیں۔
ترجمان جین ساکی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت قومی سلامتی کونسل کے ذریعے اس سلسلے میں موجودہ حالات کا جائزہ لے رہی ہے۔
یاد رہے کہ سابق ڈیموکریٹک صدر باراك اوباما نے بھی صدارتی مہم کے دوران گوانتانامو بے بند کرنے کا وعدہ کیا تھا، اوباما نے جیل کے چند قیدیوں کو رہا کرنے کا بھی وعدہ کیا تھا لیکن کانگریس نے ان کی راہ میں رکاوٹ ڈال دی تھی۔
دوسری طرف 2016 میں صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے گوانتانامو بے جیل کو کھلا رکھنے کی آمادگی کا اظہار کیا تھا، اس وقت کے صدارتی امیدوار ٹرمپ نے مہم کے دوران کہا تھا کہ وہ گوانتانامو بے کو ’برے‘ لوگوں سے بھر دیں گے۔ اور ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر بننے کے بعد اپنا وعدہ پورا کیا۔
واضح رہے کہ امریکا میں نائن الیون کے حملوں میں ملوث خالد شیخ محمد گوانتانامو بے میں قید ہیں، یہاں ابھی تقریباً 40 مبینہ دہشت گرد قید ہیں، جن میں سے 26 ایسے ہیں جنھیں انتہائی خطرناک سمجھا جاتا ہے۔ یہ جیل نائن الیون کے بعد صدر جارج بش کے دور میں امریکی فوج نے کیوبا میں تعمیر کروائی تھی۔