ڈیجیٹل کرنسی کے طور پر استعمال ہونے والے بٹ کوائن کی قیمت نے پہلی بار 50 ہزار ڈالرز کی حد کو عبور کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق دنیا کی سب سے مقبول کرپٹو کرنسی بٹ کوائن نے پہلی بار 50 ہزار ڈالرز (80 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) کی حد کو عبور کر لیا ہے۔
حالیہ مہینوں میں بٹ کوائن کی قدر میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا، اس سے قبل بٹ کوائن نے 2017 میں پہلی بار 10 ہزار ڈالرز اور 2020 میں 20 ہزار ڈالرز کی حد کو عبور کیا تھا، بٹ کوائن کی مارکیٹ ویلیو اب 930 ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق منگل کو بٹ کوائن کی قیمت نے 50 ہزار 689 ڈالرز کی سطح کو چھوا مگر پھر اس میں کمی آنے لگی اور اس کی سطح پچاس ہزار ڈالرز سے نیچے آئی۔
معروف کمپنی بٹ کوائن کے عوض مصنوعات فروخت کرنے کیلیے تیار
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں معروف امریکی الیکٹرک کار کمپنی ٹیسلا نے 1.5 بلین ڈالر مالیت کے بٹ کوائن خریدے تھے، جس کے بعد بٹ کوائن کی قیموں میں بے پناہ اضافہ ہوا، اور اس کی قیمت 38 ہزار ڈالرز سے چھلانگ لگا کر 46 ہزار ڈالرز تک پہنچ گئی تھی۔
بٹ کوائن کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے تاہم تجزیہ کاروں کے مطابق ماضی کے مقابلے میں اس بار قیمت مستحکم رہنے کا زیادہ امکان ہے۔
دل چسپ بات یہ ہے کہ اب کمپنیوں کی سطح پر سرمایہ کار کرپٹو کرنسی کو خرید رہے ہیں، اور انھیں اس کا مستقبل نظر آ رہا ہے، 2017 میں اس کرنسی کی قدر میں 900 فی صد سے زیادہ اضافہ ہوا تھا، تاہم مالیاتی ماہرین کے انتباہ کے مطابق فروری 2018 میں اس کی قیمت 7 ہزار ڈالرز سے بھی نیچے چلی آ گئی تھی۔