برطانوی سائنس دانوں نے 7 ایسی علامات کی فہرست تیار کی ہے جن میں سے کوئی ایک بھی علامت کسی شخص میں ظاہر ہو تو وہ فوراً اپنا ٹیسٹ کرائے۔
کنگز کالج لندن اور زوئی سیمپٹم اسٹڈی ایپ کی تحقیق میں زور دیا گیا ہے کہ مندرجہ ذیل 7 نشانیوں میں سے کوئی ایک نشانی بھی کسی شہری میں نموار ہو تو ایسی صورت میں جلد از جلد کورونا ٹیسٹنگ لازمی ہے، ممکنہ طور پر مذکورہ فرد وبا کا شکار ہو، لیکن اس نے اب تک ٹیسٹ ہی نہیں کرایا۔
کھانسی، بخار اور سونگھنے یا چکھنے کی حس سے محرومی کورونا کی عام علامات سمجھی جاتی ہیں لیکن محققین نے فہرست میں مزید 4 نشانیوں کا اضافہ کیا ہے جن میں تھکاوٹ، سر درد، گلے میں تکلیف اور ہیضہ شامل ہیں۔
ماہرین نے کا کہنا ہے کہ مذکورہ بالا وہ 7 علامات جن کو دیکھتے ہوئے کووڈ ٹیسٹ ہونا چاہیے۔ اس وقت برطانیہ میں کھانسی، بخار اور سونگھنے یا چکھنے کی حسوس سے محرومی پر کووڈ ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔ لیکن تحقیق کے بعد محققین نے زور دیا ہے کہ مذکورہ چار مزید علامات پر بھی کورونا ٹیسٹنگ لازمی ہے۔
کورونا علامات کے حوالے سے ایک اور حیران کن تحقیق
تحقیق کے مطابق نئی علامات سے 40 فیصد مزید کورونا مریضوں کی تشخیص ممکن ہوسکے گی۔ مشاہدے کے دوران محققین نے کووڈ سیمپٹم موبائی ایپ کا تجزیہ کیا جس میں مریضوں نے اپنی علامات سے آگاہ کیا تھا۔ ایک لاکھ 20 ہزار افراد کے ڈیٹا کے تجزیے سے 7 عام علامات کو شناخت کرنے میں مدد ملی۔
ماہرین نے اعتراف کیا ہے کہ تھاوٹ، سردرد، گلے میں تکلیف اور ہیضہ عام بیماریاں ہیں لیکن مذکورہ علامات کوروناوائرس کی بھی ہوسکتی ہیں اس لیے ٹیسٹ کا ہونا ضروری ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ کورونا علامات کی فہرست مزید طویل ہونی چاہیے تاک وبا پر زیادہ سے زیادہ قابو پایا جاسکے۔