کراچی : انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے حلیم عادل شیخ کوعدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے ملزمان کو 25 فروری کو دوبارہ پیش کرنے کو حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس کی جانب سے اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ اور شریک ملزمان کو ریمانڈ ختم ہونے پر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا، سماعت میں وکلا نے حلیم عادل کے کمرے سے سانپ نکلنے کےواقعے سے عدالت کو آگاہ کیا۔
عدالت نے استفسار کیا سانپ کیا کررہا تھا وہاں ؟ حلیم عادل شیخ نے کہا میرے کمرے میں منصوبہ کے تحت سانپ چھوڑا گیا ، جس پر جج نے سوال کیا سانپ کے منہ میں دانت دیکھے تھے آپ نے ؟
تفتیشی افسر نے حلیم عادل شیخ کا 3 مارچ تک ریمانڈ مانگا ، جس پر وکیل حلیم عادل شیخ نے کہا سیاسی انتقام کا کیس ہےدہشتگردی کا نہیں ،حلیم عادل پر حملہ ہوا گاڑی پرفائرنگ ہوئی ، سیون اے ٹی اے لگانا بدنیتی پر مبنی ہے۔
حلیم عادل نے کہا مجھے قتل کرنے کی سازش ہورہی ہے ، جس پر جج نے کہا آپ سیاسی باتیں باہر جاکر کریں یہاں نہیں ، آپ کو جیل بھیج رہے ہیں وہاں آپ محفوظ رہیں گے۔
عدالت نے حلیم عادل شیخ اور دیگر ملزمان کوعدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے ملزمان کو 25 فروری کو دوبارہ پیش کرنے کو حکم دیا۔
عدالت نے حلیم عادل شیخ کی درخواست ضمانت پر پراسیکیوٹر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے درخواست ضمانت پر 22 فروری کو دلائل طلب کرلئے۔
یاد رہے حلیم حادل شیخ کو ملیر پی ایس88 میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے موقع پر الیکشن کمیشن کے احکامات نہ ماننے پر گرفتار کیا گیا تھا ، پولنگ کے دوران پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ مسلح محافظوں کے ساتھ حلقے میں گشت کررہے تھے۔
بعد ازاں حلیم عادل شیخ کیخلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا اور عدالت نے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کا2روزہ جسمانی ریمانڈمنظور کرتے ہوئے جمعےکوپیش کرنے کا حکم دیا تھا۔