کراچی / اسلام آباد: وزیراعظم عمرا ن خان نے اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ پر درج ہونے والے دہشت گردی کے مقدمے اور سیل سے برآمد ہونے والے سانپ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم جاری کردیا۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کو گورنر سندھ کے ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق عمران اسماعیل نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ پر بنائے گئے دہشت گردی کے مقدمے سے آگاہ کیا۔
گورنر سندھ نے وزیراعظم کو حلیم عادل شیخ کے سیل سے برآمد ہونے والے سانپ کے واقعے سے متعلق بھی آگاہ کیا۔عمران اسماعیل نے وزیراعظم کو بتایا کہ ’آئی جی سندھ کا رویہ جانبدارانہ ہے، وہ سندھ حکومت کی ایما پر کام کررہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے سانپ نکلنے کے واقعے پر تشویش کا اظہار کیا اور گورنر سندھ کو واقعے کی تحقیقات کی ہدایت بھی کی، عمران خان نے دہشت گردی کا مقدمہ قائم ہونے پر ناراضی کا اظہار بھی کیا۔
مزید پڑھیں: حلیم عادل شیخ کے کمرے سے نکلنے والا سانپ زہریلا تھا یا نہیں؟ کیمیکل ایگزامن کرانے کا فیصلہ
دوسری جانب تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے اپوزیشن لیڈرسندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کے معاملے پر ایڈیشنل آئی جی عمران یعقوب سے ملاقات کی کوشش کی جبکہ ڈی آئی جی آپریشن ثاقب اسماعیل سے ملاقات کی۔
تحریک انصاف کے اراکین میں راجہ اظہر، شہزاد اعوان، سعید آفریدی اور دعا بھٹو شامل تھیں۔ اراکین نے پولیس افسران کے سامنے حلیم عادل شیخ کے کمرے سے برآمد ہونے والے سانپ پر تشویش کا اظہار کیا۔
اراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ ’حلیم عادل شیخ کو سیاسی انتقام کانشانہ بنایا جارہا ہے،ہمارا مطالبہ ہے کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کی جائیں‘۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رکن اسمبلی سعید آفریدی کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ نے اراکین سے ملاقات نہیں کی کیونکہ وہ وزیراعلیٰ ہاؤس میں موجود تھے، کارکنان کے ساتھ جو رویہ روا رکھا جارہا ہے اُس کے حوالے سے ہم نے آئی جی کو آگاہ کردیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل آئی جی سےملاقات ہوئی ہے جس میں ہم نے اپنے مسائل بیان کیے، ہمارے کارکنان کو تھانوں میں تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ حلیم عادل شیخ کے کمرے سے سانپ بھی برآمد ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: حلیم عادل شیخ کے کمرے سے سانپ برآمد: وزیراعظم کو تمام حالات اور واقعات سے آگاہ کر دیا گیا
سعید آفریدی کا کہنا تھا کہ ’ حلیم عادل شیخ کی جان کوخطرہ ہے کیونکہ اُن کے سیل سے سانپ برآمد ہوا، پولیس ہمارے کارکنان کو گرفتار کرنے کے لیے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’ہم نے عمران خان کو خط لکھ کر واقعات کا نوٹس لینے اور مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا ہے، عمران خان سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ مداخلت کر کے آئی جی سندھ کو تبدیل کریں‘۔