سیالکوٹ: پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز بھی وائرل وڈیو کے رنگ میں رنگ گئیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کارکنوں کی ہلاکت پر تعزیت کے لیے ڈسکہ جانے والی مریم نواز نے تقریر کے دوران میمز پیش کر دیا، انھوں نے وائرل ویڈیو کا جملہ دہرایا ’یہ ڈسکہ ہے یہاں دھند ہے اور عمران خان ووٹ چوری کرتے پکڑا گیا ہے۔‘
مریم نواز نے ڈسکہ جلسے میں پاوری اسٹائل اپناتے ہوئے کہا دھند میں یہ کون سی مخلوق، کس کے جنات اور کون سے مؤکلات تھے جنھوں نے 20 پولنگ اسٹیشنز پر 90 فی صد ووٹ ڈال دیے، ان ووٹ چوروں کو اب دفن کرنے کی باری آ گئی ہے۔
مریم نواز نے کہا ڈسکہ میں تحریک انصاف کا امیدوار اپنے ہی گاؤں سے 300 ووٹوں سے ہار گیا، ڈسکہ کے پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کے عمل میں تاخیر کی کوشش کی گئی، 3،3گھنٹے پولنگ اسٹیشنز کے دروازے بند رکھے گئے، فائرنگ کے بعد بھی ن لیگ کے شیروں نے خوف کا شکار ہونے سے انکار کر دیا۔
انھوں نے کہا 14گھنٹے بعد اٹھائے گئے تمام پریزائیڈنگ افسران منہ اٹھائےالیکشن کمیشن دفتر پہنچے، ان افسران سے پوچھا گیا 14گھنٹے کہاں تھے تو کوئی جواب نہیں ملا، وہ ویڈیو بھی میں نے ریلیز کی، نوشین صبح ساڑھے 6 بجے وہاں پہرا دے رہی تھی، ترجمانوں کی جھوٹی فوج کو سمجھ نہیں آ رہا کہ جھوٹ کا دفاع کیسے کریں، انھوں نے بہانہ بنانا شروع کیا کہ دھند بہت تھی۔
مریم نواز نے کہا دھند انھی 20 پولنگ اسٹیشن پر تھی جہاں افسران اغوا ہوئے، دھند بھی بہت چالاک ہے، دیکھ کر آتی ہے کہ کہاں آنا ہے، دھند بہت تھی پتا نہیں چلا کہ ڈسکہ کہاں ہے اور بکسا کہاں ہے، ڈسکہ ملا تو بکسا گم، بکسا ملا تو ڈسکہ گم۔
انھوں نے مزید کہا پتا چلا دھند میں الیکشن کمیشن کے 20 آفیسرز بھی گم، ایسی دھند تھی کہ ڈی سی او، آر پی او، پولیس، آئی جی بھی گم، ایسی دھند تھی چیف سیکریٹری، چیف منسٹر، حکومت بھی گم اور ابھی تک گم ہے، ڈسکہ مریخ یا چاند یا پھر خلا میں تو نہیں ہے نا۔
مریم نواز نے جلسے میں ’میرے ووٹ پر ڈاکہ نا منظور‘ کا نعرہ بھی لگوایا، اور کہا کہ ڈسکہ کے پورے حلقے میں ری الیکشن ہونا چاہیے، اور ری الیکشن تب تک نہیں مانیں گے جب تک تسلی نہیں ہو جاتی۔