لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب نے سانحہ ماڈل ٹائون کی ذمہ اری رانا ثنا ء اللہ پر ڈال دی، وزیر علی کے بیان کے بعد عدالتی کمیشن کی تحقیقات مکمل ہوگئیں۔
جسٹس علی باقرنجفی پرمشتمل عدالتی کمیشن نے ماڈل ٹاؤن واقعے کی تحقیقات مکمل کرلیں،کمیشن کی سفارشات حکومت پنجاب کوبھجوائی جائیں گی،کمیشن کے روبرو وزیراعلیٰ پنجاب کابیان حلفی پڑھ کرسنایاگیا، جس میں کہاگیاتھاکہ منہاج القرآن سیکریٹریٹ کے باہر رکاوٹیں ہٹانے کافیصلہ رانا ثنااللہ کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس ہوا،ٹی وی کے ذریعے واقعے کاعلم ہوا جس پرپرنسپل سیکرٹری کی سرزنش کی اورمنہاج القرآن کے باہر سے پولیس ہٹانے کا حکم دیالیکن کچھ دیر بعد پتہ چلا کہ سیکریٹریٹ کے باہرفائرنگ سے لوگ شہید اور زخمی ہوگئے ہیں جس کے بعد سی سی پی او لاہور ، ڈی آئی جی آپریشنز اور ایس پی ماڈل ٹاون ہٹانےکاحکم دیا۔
لاہورکی مقامی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کامقدمہ شریف برادارن سمیت اکیس افراد کےخلاف چلانےکی درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے گرفتار پانچ پولیس اہلکاروں کے جسمانی ریمانڈ میں سات دن کی توسیع کردی۔انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایس پی سیکیورٹی علی سلمان اورگن مین کی ضمانتوں میں توسیع کی درخواست نوا گست تک منظورکرلی۔