تازہ ترین

آئی ایم ایف کا پاکستان کو سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے کا مشورہ

ریاض: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سخت...

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

وہ پانچ پہاڑ جن کی سیر اور کوہ پیمائی منع ہے

دنیا کے کئی مشہور پہاڑ اور ان کی بلند بالا چوٹیاں ایسی ہیں جن پر سیروتفریح یا کوہ پیمائی ممنوع ہے۔ اس کی مختلف وجوہ ہیں، جن میں مذہبی، روحانی اور ماحولیاتی مسائل شامل ہیں۔ یہاں ہم ایسے ہی چند کوہ پیمائی اور سیر کے لیے ممنوع پہاڑوں کا تذکرہ کررہے ہیں جو آپ کی دل چسپی کا باعث بنے گا۔

بھوٹان کی ہمالیائی چوٹی گنکھار پیونسم
یہ ہمالیائی سلسلے کی 7570 میٹر بلند چوٹی ہے جس کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ اب تک سَر نہ ہونے والی دنیا کی بلند ترین چوٹی ہے۔ بھوٹان کے لوگوں کے لیے اس چوٹی کے نام کا مطلب ہے ’تین برگزیدہ بھائیوں کی سفید چوٹی۔‘ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مقامی لوگوں کی نظر میں ایک مقدس اور روحانی مقام ہے اور وہ اس کا بے حد احترام کرتے ہیں۔ اس چوٹی پر خاص طور پر غیرملکی سیاحوں کی آمدورفت کی وجہ سے اس کا تقدس اور مذہبی تشخص متأثر ہوسکتا تھا۔ بھوٹانی حکام نے اس چوٹی کی ’’روحانیت‘‘ برقرار رکھنے کے لیے اس پر چڑھنے ممانعت کردی۔

امریکا کا شپ راک
امریکا کی ریاست نیو میکسیکو کے میدانی علاقوں، چٹانوں اور پہاڑی سلسلوں کی مشہور چوٹی شپ راک ہے جو نواہو باشندوں کے نزدیک مقدس ہے۔ نیو میکسیکو کی میدانی زمین سے ابھرنے والی اس چوٹی پر 1970 سے چڑھنے پر پابندی ہے۔

جاپان کا کوہِ اومینے
یہ چوٹی 1719 میٹر بلند ہے جو شنتو مذہب کے پیروکاروں کے لیے ایک مقدس و متبرک مقام ہے۔ اس چوٹی پر مردوں کو تو چڑھنے کی اجازت ہے لیکن عورتیں اس چوٹی پر نہیں جاسکتیں۔ اس پہاڑ پر شنتو پیروکار مذہبی عبادات میں مصروف رہتے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ عورتوں کی وجہ سے عبادت میں خلل پڑتا ہے۔ عورتوں کے اس چوٹی پر چڑھنے پر کئی سو سال قبل پابندی لگائی گئی تھی جو آج بھی برقرار ہے۔

آسٹریلیا میں بال کا ہرم
یہ آسٹریلیا کے مشرقی ساحل سے لگ بھگ سات سو کلومیٹر کی دوری پر بحرالکاہل میں موجود ایک بجھا ہوا آتش فشاں پہاڑ ہے۔ 1986 میں قدرتی حیات کی حفاظت کے پیشِ نظر اور ماحولیاتی خطرے کے سبب یہاں کوہ پیمائی پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ ماہرین کے مطابق یہاں کیڑے مکوڑوں کی کچھ ایسی اقسام پائی جاتی ہیں جو دنیا میں کہیں اور موجود نہیں۔ سیاحوں اور کوہ پیماؤں کے سبب اس نایاب جنگلی حیات کی زندگی خطرے سے دوچار ہوگئی تھی۔

فلپائن کا کوہِ باناہاؤ
2170 میٹر بلند یہ پہاڑ مقدس بھی ہے اور آتش فشانی ہونے کے سبب کسی بھی وقت اس کے پھٹنے کا خطرہ تھا، حکومت نے اسے 1994 میں کوہ پیمائی کے لیے ممنوع قرار دے دیا۔

Comments

- Advertisement -